فوٹوگرافر کو قتل کرنے والی ملزمہ پولیس کے ہتھے چڑھ گئی


کراچی کے علاقے ملیر میں جواد نامی  فوٹوگرافر کو قتل کرنے والی ملزمہ کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔ قاتلہ کا کہنا ہے کہ شادی کا وعدہ کر کے مکرنے پر اس نے ساتھی کے ساتھ مل کر جواد کی جان لی۔

ملیر میں فوٹو گرافر جواد کی تشدد زدہ لاش ملنے کا معاملہ سامنے آیا تو  پولیس نے ساتھی کے ساتھ ملکر واردات کرنے والی قاتلہ کو گرفتار کر لیا۔

واقعہ کا مقدمہ مقتول کے بھائی کی مدعیت میں قتل کی دفعات کے تحت تھانہ ملیر کینٹ میں درج کرلیا گیا۔

ایس ایس پی ملیر  نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ پولیس نے ٹیکنیکل سپورٹ سسٹم اور انٹیلی جنس اطلاعات پر کارروائی کی۔قاتلہ نے اعترافی بیان میں بتایا کہ مقتول نے اُس سے شادی کا وعدہ کیا تھا۔ انکار پر ساتھی کے ساتھ مل کر اس کی جان لے لی۔

پولیس نےواردات میں استعمال ہونے والی گاڑی  بھی قبضے میں لے لی ہے۔ ملزمہ کے مفرور ساتھی کی تلاش جاری ہے۔

مقتول جواد کے بھائی فراز جاوید کا کہنا ہے کہ جواد 22 اگست کی شام کو شادی کے پروگرام میں ویڈیو بنانے گیا تھا۔ دوران پروگرام ایک فون کال سننے کے بعد جواد ہال سے اکیلا باہر چلا گیا۔ بعد میں اس کا نمبر بند ہوگیا۔

فراز جاوید کے مطابق گزشتہ روز شام کو پولیس گھر آئی اور جواد کی لاش کے بارے میں بتایا۔ جواد کو تشدد کرکے قتل کیا گیا۔ اس کا موبائل فون اورشناختی کارڈ نہیں ملا۔

یہ بھی پڑھیے: کم سن ریحان کے قتل کی تفتیش کرنے والی ٹیم کے ارکان کے خلاف مقدمہ


متعلقہ خبریں