ینگ ڈاکٹرز نے ایک بار پھر سڑکوں پر آنے کا اعلان کردیا


لاہور : ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب  نے ایک بار پھر سڑکوں پر آنے کا اعلان کردیاہے ۔ 

جنرل اسپتال لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے کہاہے کہ  پرچی فیس اور ٹیسٹوں کے ریٹس بڑھا کر ایم ٹی آئی کی طرف قدم بڑھایا جارہا ہے۔ ینگ ڈاکٹرز تمام ریٹس کے اضافے کو مسترد کرتے ہیں۔

ڈاکٹرز نے اعلان کیا کہ پرائمری اینڈ اسیکنڈری ہیلتھ کے حوالے سے وعدے پورے نہ کئے جانے پر  ینگ ڈاکٹرز اگلے ہفتے سے احتجاج کریں گے۔ پرائمری اور اسیکنڈری ہیلتھ کیئر حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے مگر وہ اسی کی تباہی کے پیچھے پڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 95%وہ لوگ ہیں جو غربت کی لکیر سے نیچے ہیں وہی لوگ سرکاری اسپتال میں آتے ہیں۔ آرڈیننس نافذ ہوا تو ہم پنجاب اسمبلی، وزیراعلی ہاؤس اور گورنر ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے.

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے اعلان کیا کہ  گرینڈ ہیلتھ الائنس کے گزشتہ احتجاج کے نتیجے میں 14 رکنی کمیٹی ایم ٹی آئی کے لیے بنائی گئی مگر حکومت نے کوئی سنجیدگی نہیں دکھائی۔

انہوں نے کہا کہ ایکٹ کو آرڈیننس کے ذریعے نافذ کرنے کا مقصد ہےکہ حکومت اس ایکٹ کو اسمبلی سے پاس نہیں کروا سکی۔ کابینہ اجلاس میں سیکورٹی بل کا ذکر ہوا ہے کہ اسپتالوں میں سیکیورٹی کی کوئی ضرورت نہیں مگر دوسری طرف سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے ہیلتھ پروفیشنلز ملک چھوڑنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔

ڈاکٹرز نے مطالبہ کیا کہ وائی ڈی اے پنجاب کی ایم ڈی ایم ایس کمیٹی کی سفارشات کے مطابق تمام مسائل کو حل کرنے کے لیے فی الفور عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔

ڈاکٹرز  کے مطابق وزیر صحت نے کہا کہ تنخوایں بڑھا دی لیکن ابھی تک دور دراز علاقوں میں کام کرنے والے ینگ ڈاکٹرز کی تنخواہ نہیں بڑھی۔ ہیلتھ منسڑ اگر صحت کے مسائل حل نہیں کر سکتی تو ان کو وزرات چھوڑ دینی چاہیے۔

وائی ڈی اے پنجاب اور گرینڈ ہیلتھ الائنس پنجاب بڑی مہم چلانے کا آغاز کرنے جا رہی ہے اور پورے پنجاب میں لاک ڈؤن ہو گا۔  ستمبر کے پہلے ہفتے میں جنرل کونسل وائی ڈی اے پنجاب کے اجلاس کے بعد نئے لائحہ عمل کے ساتھ سڑکوں پر آنے کا عندیہ بھی دے دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: ینگ ڈاکٹرز نے ایم ٹی آئی ایکٹ کو عوام دشمن قرار دے دیا


متعلقہ خبریں