کشمیری خاتون نے راہول گاندھی کو ظلم کی داستان سنادی


ویب ڈیسک: کشمیری خاتون نے کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کو مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے انسانیت سوز ظلم کے بارے میں بتا دیا۔

کانگریس کی ترجمان رادھیکھا کھیرا نے کشمیری خاتون کی جذباتی کفتگو پارٹی کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر جاری کر دی۔

سرینگر سے دہلی پرواز کرنے والے جہاز میں سفر کے دوران کشمیری خاتون نے راہول گاندھی اور دیگر کانگریسی رہنماوں کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سیکیورٹی اہلکاروں  کے ہاتھوں ہونے والے ظلم کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ان کے بچے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

کشمیری خاتون کا کہنا تھا کہ ان کا بھائی دل کے عارضے میں مبتلا ہے، لیکن وہ کرفیو اور دیگر پابندیوں کی وجہ سے پچھلے 10 دنوں سے ڈاکٹر کے پاس نہیں جا سکا۔

جذباتی اور سسکیاں لیتی ہوئی کشمیری خاتوں کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے لگنے والے کرفیو اور دیگر پابندیوں کی وجہ سے مقبوضہ وادی کے باسی پچھلے 20 دن سے انتہائی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، اور گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔

کانگریسی رہنما  نے تحمل سے کشمیری خاتون کی بات سنی اور کہا کہ انہیں اندازہ ہے کشمیر میں سب کچھ ٹھیک نہیں۔

جہاز میں ہونے والی گفتگو کے دوران راہول گاندھی اپنی سیٹ سے اٹھے اور کشمری خاتون کے سرپہ ہاتھ رکھا اور ان سے ہمدردی کا اظہار کیا۔

قابض بھارتی حکام نے راہول گاندھی سمیت دیگر کانگریسی رہنماؤں اور میڈیا کے لوگوں کو سرینگر ایئر پورٹ سے باہر نہیں نکلنے دیا اور واپس دہلی بھیج دیا۔ سرینگر ایئر پورٹ پر سیکیورٹی اہلکاروں نے بھارتی صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق فراہم کرے، اقوام متحدہ

راہول گاندھی 12 رکنی وفد اور میڈیا کے نمائندوں کے ہمراہ وادی میں زمینی حقائق جاننے کے لیے سرینگر ایئر پورٹ پہنچے تھے لیکن بھارتی حکام نے انہیں ایئر پورٹ سے باہر جانے نہں دیا۔

سرینگر سے واپسی پر راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے ان کے ساتھ سفر کرنے والے صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ وادی میں حالات معمول کے مطابق نہیں چل رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ یہ جاننے کی کوشش کرنا چاہ رہے تھے کہ وادی میں لوگوں پر کیا بیت رہی ہے، لیکن انہیں ایئر پورٹ سے باہر جانے ہی نہیں دیا گیا۔

چند دن قبل جموں کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے راہول گاندھی کومقبوضہ وادی کا دورہ کرنے کی دعوت دی تھی۔

تاہم مقبوضہ کشمیر کی انتظامیہ سے کانگریسی رہنماؤں کو یہ کہہ کر وادی کے دورے سے منع کر دیا کہ ان کی آمد سے وادی میں بتدریج بہتر ہونے والے حالات پھر سے خراب ہوسکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں