خیبر پختونخوا حکومت کا ٹیکس نیٹ وسیع کرنے کیلئے نیا اقدام


پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے صوبائی آمدنی ٹیکس کے ذریعے بڑھانے کے لیے 35 وفاقی و صوبائی محکموں سے صارفین کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔

صوبائی حکومت کی جانب سے متعلقہ محکموں کو ارسال کیے گئے مراسلے کے ذریعے محکموں سے تمام صارفین کے شناختی کارڈ نمبر، این ٹی این، کاروبار کی نوعیت، رجسٹریشن اور دیگر معلومات طلب کر لی گئی ہیں۔

خیبرپختونخوا حکومت نے محکمہ سیاحت سے ہوٹل، شادی ہال، گیسٹ ہاؤسز ایونٹ اور آرگنائزرز کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے جبکہ ہیلتھ کیئر کمیشن سے ڈاکٹروں، کنسلٹنٹ، میڈیکل پریکٹیشنرز لیبارٹریز کے ریکارڈ کی طلبی کی گئی ہے۔

ڈپٹی کمشنرز سے ٹاﺅن شپ پلانرز، پراپرٹی ڈویلپرز، سوسائٹیز کا ریکارڈ جبکہ فوڈ فوڈ اتھارٹی سے ہوٹلز اور ریستورانوں کا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔

محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سے موٹر بارگین، ٹرانسپورٹ، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی خیبرپختونخوا (پی ٹی اے) اور  آر ٹی اے سے گڈز ٹرانسپورٹ کمپنیوں کے ریکارڈ کی فراہمی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

صوبائی حکومت کی جانب سے صارفین کی کمپنی یا ادارے کی 5 سالہ آمدن کا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔

خیبر پختونخوا بار کونسل سے وکلاء اور لیگل ایڈوائزرز جبکہ پیسکو سے تمام کمرشل و صنعتی صارفین کے ریکارڈ کی تفصیلات مانگی گئی ہیں۔

محکمہ سوئی گیس کنٹریکٹرز، کمرشل و صنعتی صارفین اور واپڈا کنٹریکٹرز کے اعداد وشمار فراہم کرے گا۔

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) سے کیبل آپریٹرز، ایف ایم ریڈیو اسٹیشن اور ٹی وی چینل آپریٹرز کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں