پلاسٹک بیگز پر پابندی کو کالعدم قرار دینے کی استدعا

لاہور ہائی کورٹ کا فل کورٹ ریفرنس تنازع کا شکار | urduhumnews.wpengine.com

لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے پلاسٹک شاپنگ بیگز پر پابندی کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران سیکرٹری اور ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ماحولیات کو کل ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے۔

پلاسٹک شاپنگ بیگز پر پابندی کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ حکومت کس طرح اتنی بڑی صنعت کو بند کر کے ہزاروں افراد کو بے روزگار کر سکتی ہے۔

درخوست گزار کے وکیل بیرسٹر مومن نے دوران سماعت دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پلاسٹک شاپنگ بیگز پر پابندی سے یہ صنعت بند ہو جائے گی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے فیصل ملک کی درخواست پر سماعت کی۔

وکیل درخواست گزار نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ملک میں پلاسٹک انڈسٹری کے آٹھ ہزار یونٹس کام کر رہے ہیں ان یونٹس پر پابندی سے 3,60,000 افراد کا روزگار وابستہ ہے۔

انہوں نے موقف اختیار کیا کہ حکومتی پابندی سے یہ یونٹس بند ہو جائیں گے اور تین لاکھ ساٹھ ہزار افراد کے بے روز گار ہو جائیں گے۔

عدالت نے درخواست پر کارروائی آگے بڑھاتے ہوئے سیکرٹری اور ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ماحولیات کو کل ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ پلاسٹک شاپنگ بیگ پر پابندی کو کالعدم قرار دیا جائے۔


متعلقہ خبریں