نواز شریف کے خلاف سرکاری گاڑیوں کے استعمال کا کیس،دفتر خارجہ کےحکام سے تفتیش

نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس نامکمل ہونے کا انکشاف

فوٹو: فائل


اسلام آباد : قومی احتساب بیورو(نیب ) کی ٹیم نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف سرکاری گاڑیوں کے استعمال کے کیس میں دفتر خارجہ کے سینیئر حکام سے تفتیش کی ہے۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ دفتر خارجہ کے 8 اعلی افسران سے گزشتہ ہفتے تفتیش کی گئی ۔ ذرائع کے مطابق  بعض افسران کو بیرون ملک  سے وطن واپس طلب کرکے تفتیش کی گئی۔

نیب ذرائع کے مطابق تفتیش ان افسران سے کی گئی جن کا تعلق پروٹوکول سیکشن اور سیکرٹری خارجہ کے دفتر سے تھا۔

ذرائع  نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ نعیم چیمہ ، افتخار عزیز ، صاحبزادہ احمد خان ، تصور خان ، سلمان شریف ، سردار عدنان رشید ، وسیم شہزاد اور شجاعت راٹھورنامی دفتر خارجہ کے افسران سے تفتیش کی گئی ہے۔

قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے ان افسران سے گاڑیوں کی درآمد ، ادائیگی کا طریقہ کار اور استعمال سے متعلق سوال جواب کیے۔ نیب کی جانب سے جلد سابق سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری کو بھی  طلب کیے جانے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ رواں سال 5جولائی کو سابق وزیراعظم نواز شریف سے بھی اس سلسلے میں پوچھ گچھ کی جاچکی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں سرکاری گاڑی کے  غیر قانونی استمعال کے  الزام کی تحقیقات کے لیے  نیب اسلام آباد کی تین رکنی ٹیم کوٹ لکھپت جیل پہنچی تھی۔

ذرائع کے مطابق نواز شریف کو سیکیورٹی سیل سے جیل سپرٹنڈنٹ کے کمرے میں سخت سیکیورٹی میں لایا گیا ۔ تین افسران نے نواز شریف سے ایک گھنٹے تک تفتیش کی ۔

نیب کی جانب سے نواز شریف کو سوالنامہ دیا گیا تھا ۔ نواز شریف سے ایک گھنٹے تک تفتیش مکمل کرنے کے بعد نیب کی تین رکنی ٹیم جیل سے روانہ ہوگئی ۔جیل ذرائع کے مطابق نواز شریف سے  تفتیش کے دوران دوران جیل افسران کو کمرے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں  تھی۔

یاد رہے قومی احتساب بیورو (نیب) کی تفتیشی ٹیم نے 27مئی کو بھی نوازشریف  جیل میں دو گھنٹے تک سوالات کیے تھے۔

کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے ہونے والی نیب کی تفتیش کی اندرونی کہانی کے متعلق ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ ملاقات جیل سپرٹنڈنٹ کے احاطے سے متصل کمرے میں ہوئی۔

ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ نیب کی ٹیم نے سابق وزیراعظم سے خیریت دریافت کرنے کے بعد بلٹ پروف گاڑیوں کی خریداری سے متعلق سوالات کیے۔

ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے استفسار کیا گیا کہ بلٹ پروف گاڑیاں کب؟ کیسے؟ اور کتنی رقم سے خریدی گئیں؟ نیب کی ٹیم نے یہ بھی معلوم کیا کہ کیا آپ کو معلوم تھا کہ خریداری میں تمام قانونی تقاضے پورے کئے گئے ہیں؟

سابق وزیراعظم نے مؤقف اپنایا کہ تین مرتبہ وزیراعظم رہا، قوم کی خدمت کی، ملک کو لوڈشیڈنگ کے اندھیروں سے نکالا اور ایٹمی قوت بنایا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آج تک جو بھی کیا وہ ملک و قوم کے مفاد میں کیا۔

یہ بھی پڑھیے: نیب کی نواز شریف سے جیل میں ایک گھنٹہ پوچھ گچھ


متعلقہ خبریں