بلاول نے بھی فضل الرحمان کے ساتھ احتجاج میں شامل ہونیکا اعلان کردیا

’حکومت زرداری کو مارنے کی سازش کررہی ہے‘

’ زرداری اور نواز شریف کو احتساب کے نام پر انتقام کا نشانہ بنایا گیا ’

راولپنڈی: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیٔرمین بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان کے ساتھ مل کر اکتوبر میں اسلام آباد آنے کا اعلان کردیا۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بلاول کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان اور  متحدہ مجلس عمل کا اعلان تھا کہ وہ دھرنا دینا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا  کہ اس معاملے پر مولانا سے اور دیگر اپوزیشن جماعتوں سے ان کی مشاورت جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ  ہم سب مل کر اکتوبر میں اس احتجاج میں شامل ہونگے۔

پی پی پی چیٔرمیں نے کہا  کہ وزیر اعظم عمران خان کو کشمیر  پر ’’سودے بازی‘‘ کا جواب دینا ہو گا۔

بلاول کہنا تھا کہ اگر عمران کو پتہ تھا کہ کشمیر جانے والا ہے تو انہوں نے اس حوالے سے حزب اختلاف کو کیوں نہیں بتایا۔

انہوں نے کہا کہ میں اِسکو سودا بازی نہ کہوں تو کیا کہوں، عمران خان کے  پاس اس حوالے سے کوئی معذرت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ مگر ہم کشمیر پر ایک آنچ بھی نہیں آنے دی گے۔ مودی نے پاکستان سے کشمیر چھین لیا اب مظفر آباد کو بچانے کی بات ہوتی ہے۔

بلاول نے کہا کہ گلگت بلتستان جانے کا فیصلہ حزب اختلاف نے کیا تھا اور حکومت ہمارے پیچھے پیچھے تھی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے کشمیر کا مقدمہ لڑنے سے پہلے ہی ہتھیار ڈال دیے، بلاول

عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بلاول کا کہنا تھا کہ مریم نواز شریف کو گرفتار کر لیا جاتا ہے پھر فریال تالپور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

بلاول نے کہا کہ فریال تالپور اور زرداری کو سہولیات نہیں دی جا رہیں، مگر وہ بہادری سے ملاقات کر رہے ہیں اور یہی ان کی بہادری کی نشانی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ طبی سہولیات فراہم نہ کرکے حکومت زرداری کو مارنے کی سازش کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدر زرداری اور فریال تالپور جو اڈیالہ جیل میں قید ہیں ان پر کچھ ثابت نہیں ہوا الزام پر الزام لگایا جا رہا ہے۔  انہوں نے کہا کہ عمران خان نے انکو جیل میں ڈالا مگر وہ  اس حولے سے کوئی سمجھوتہ نہیں کرہنگے۔

انہوں نے کہا کہ یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، زرداری اور فریال تالپور پر کوئی جرم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملاقات کرنے کا حق ہم عدالت سے چھین کر لینا ہے

عمران خان کو مخاطب کرے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر گرفتار کرنا ہے تو آو مجھے بھی گرفتار کر لو۔ انہون نے کہا کہ میں اس ’’کٹھ پتلی‘‘ کو کہنا چاہتا ہوں میں گرفتاری کے بعد بھی تمہارے لئے مشکل بن جاونگا۔

وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ آپ کی خارجہ پالیسی ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا  وزارت خارجہ آپ کی خارجہ پالیسی چلا رہی ہے۔

بلاول کا کہنا تھا کہ عمران خان کوئی ترمیم کر لے گا یہ اسکی بھول ہے۔ ان کا کہنا تھا پیپلزپارٹی نے جرنیلوں سے بھی برابر کا مقابلہ کیا، یہ نیازی کوئی چیز نہیں پیپلز پارٹی کے مقابلے میں۔

انہوں نے کہا کہ نیازی صاحب آجکل بھارت میں مودی کے ظلم پر بات کرتے ہوئے نازیوں کی بات کرتے ہیں، مگر ہمارے ہاں ایک ایسا نیازی ہے جو انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا رہا ہے۔

بلاول نے کہا کہ عمران خان  نے میڈیا پر پابندی لگا دی گئی ہے یہ فاشزم ہے اور ہم اسکا مقابلہ کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت میری پارٹی کو دباو می ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جتنی ناکام یہ حکومت ہوئی کوئی بھی نہیں تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیاست کو اپنے کام کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔

بلاول نے کہا کہ ہماری معیشت کا مسٔلہ ہے، گورنس کا مسلہ ہے اس میں ایسی کیا چیز ہے اسکو بٹھا دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر پر احتجاج کیلیے پوری قوم کو کال دے دی


متعلقہ خبریں