آپ کو معلوم نہیں لیکن آپ کو دیکھا جا رہا ہے!


سائنس کی ترقی کے باعث دنیا نے ایک گلوبل ویلج کی شکل اختیار کر لی ہے۔ اس نئی دنیا میں ہر انسان کسی نہ کسی طریقے سے ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے یا اس کے بارے میں کچھ نہ کچھ معلومات رکھتا ہے۔

انسانوں کو آپس میں جوڑے رکھنے کا ایک اہم ذریعہ انٹرنیٹ بھی ہے جو ناصرف ہمیں ان لوگوں کی معلومات فراہم کرتا ہے جنہیں ہم ذاتی طور پر نہیں جانتے بلکہ ہمیں ہمارے جاننے والوں سے بھی جوڑے رکھتا ہے۔

سائنس کا ایک کرشمہ یہ بھی ہے کہ آپ کو معلوم بھی نہیں ہوتا اور آپ کی جاسوسی کی جارہی ہوتی ہے لیکن یہ جاسوسی کن کن طریقوں سے کی جاتی ہے یہ آج ہم آپ کو بتائیں گے۔

سیکیورٹی کیمرہ

بہت سی جگہوں پر سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے سیکیورٹی کیمرے لگائے جاتے ہیں۔ بہت سے جرائم کی روک تھام اور مجرموں کی نشاندہی کے لیے سیکیورٹی کیمروں سے مدد لی جاتی ہے لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ ان ہی سیکیورٹی کیمروں کے ذریعے آپ کی جاسوسی بھی کی جا سکتی ہے کیونکہ پارک اور گلیوں میں لگے کیمرے آپ کی تمام نقل و حرکت پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

موبائل فون

موبائل فون ایک نہایت کارآمد آلہ ہے اور آج کل کے دور میں یہ ایک بنیادی ضرورت بن چکا ہے۔ یہ بنیادی ضرورت آپ کی جاسوسی کا بہترین ہتھیار بھی ہے۔ فون سگنل کے ذریعے آپ کس مقام پر موجود ہیں اس کا تعین کیا نہایت آسانی سے کیا جا سکتا ہے۔

کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ

کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ نے روزمرہ زندگی کو نہایت آسان بنا دیا ہے۔ لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ جتنی مرتبہ بھی آپ کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ کو سوائپ کرتے ہیں آپ ڈیجیٹل انداز میں اس جگہ اپنی موجودگی کا نشان چھوڑ جاتے ہیں۔

انٹرنیٹ

بظاہر انٹرنیٹ کسی بھی شخص کی جاسوسی کرنے کے لیے سب سے آسان اور ہتھیار تصور کیا جاتا ہے۔ جب بھی آپ کسی ویب سائٹ پر جاتے ہیں تو آپ کا ڈیٹا آئی ایس پی کے  ذریعے ریکارڈ کر لیا جاتا ہے اور ویب سائٹ کے مالک ’کوکیز‘ کے ذریعے اس کو اسٹور کر سکتے ہیں۔

زیادہ تر یہ معلومات کچھ خاص اہمیت کی حامل نہیں ہوتیں لیکن کبھی کبھی ہو بھی جاتی ہیں۔

گاڑیاں

جدید ٹیکنالوجی کی حامل گاڑیوں میں جہازوں میں پائے جانے والے بلیک باکس کی طرز پر بلیک باکس پائے جاتے ہیں۔ یہ بلیک باکس آپ کے سفر سے متعلق تمام تفصیلات کو ریکارڈ رکھتے ہیں جیسا کہ آپ کی گاڑی کی رفتار کیا تھی، آپ کس مقام پر کتنی رفتار سے ڈرائیونگ کر رہے تھے اور ایکسیڈنٹ کے وقت آیا آپ نے بریک ماری تھی یا نہیں۔

گاڑیوں میں جی پی ایس بھی پایا جاتا ہے جس کے ذریعے آپ جہاں بھی جائیں اس کا ریکارڈ محفوظ رکھا جا رہا ہوتا ہے۔

چہرے کی شناخت

ٹیکنالوجی اتنی ترقی کر چکی ہے کہ اب کوئی بھی ڈیوائس آپ کے چہرے کو پہچان کر اسے محفوظ رکھ سکتی ہے۔ چہرے کے خدوخال محفوظ کرنے کے بعد یہ ڈیوائس آپ کی تمام تصویروں کی شناخت کر سکتی ہے۔ اگر ڈیوائس کی سرچ کرنے کی اہلیت اتنی زیادہ ہے تو سوچیں کہ سرچ انجن کی کتنی زیادہ ہو گی۔

تصویریں

کیمرہ ایک ایسا آلہ ہے جس کے ذریعے آپ کی جاسوسی بہت آسانی سے کی جا سکتی ہے۔ ہر کیمرے میں ایک ایسی چِپ پائی جاتی ہے جو کہ صارف کے میٹا ڈیٹا کو محفوظ رکھتی ہے۔ اس ڈیٹا میں دراصل یہ معلومات محفوظ ہوتی ہیں کہ کون سی تصویر کب اور کہاں کھینچی گئی ہے۔ لہٰذا جب بھی آپ کوئی تصویر اپ لوڈ کریں یا پرنٹ کریں تو میٹا ڈیٹا کے ذریعے جس مقام پر تصویر لی گئی تھی معلوم کیا جا سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں