جب تک مودی وزیر اعظم ہے امن قائم نہیں ہو سکتا، رحمان ملک

نادرا، حکومت سندھ کو درکار ڈیٹا فراہم کرے: رحمان ملک

فوٹو: فائل


اسلام آباد: سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ جب تک مودی وزیر اعظم ہے دونوں ممالک اور علاقے میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔

سینیٹر رحمان ملک نے قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے زیر اہتمام کشمیر پر پالیسی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نہتے کشمیریوں کا قتل عام، زیادتی، اغواء اور اندھا کروانے میں ملوث ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن سے پہلے لکھی گئی اپنی کتاب میں کہا تھا ’’مودی وزیر اعظم بنتے ہی کشمیر میں ریاستی دہشت گردی بڑھائے گا‘‘ جبکہ مودی کو میں ہمیشہ چیف آف ٹیرارسٹ اور گجرات کا قصائی کہتا ہوں۔ مودی کا نام پہلے 10 خطرناک دہشت گردوں میں تھا جس کی امریکہ داخلہ پر پابندی تھی۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ افسوس ہے آج ہم ڈپلومیٹک فرنٹ پر دنیا میں تنہا کھڑے ہیں۔ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے بھارت نے اقوام متحدہ کے سیکیورٹی کونسل کی قرار دادوں کی خلاف ورزی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ را اور آر ایس ایس میں گٹھ جوڑ ہے جو داعش سے رابطے میں ہیں جبکہ دنیا بھارتی ریاستی دہشت گردی اور مودی مظالم کی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ مسلسل کرفیو کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں ادویات و اشیائے خورد و نوش کی شدید قلت ہے۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیشن رپورٹ کے مطابق سال 1989 سے سال 2018 تک 94 ہزار 644 کشمیریوں کو قتل کیا گیا جبکہ 7 ہزار 99 کشمیریوں کو بھارتی افواج نے تحویل میں قتل کیا۔ 11 ہزار 42 عورتوں سے اجتماعی زیادتی اور ہزاروں جوانوں کو بینائی سے محروم کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر پر احتجاج کیلیے پوری قوم کو کال دے دی

رحمان ملک نے کہا کہ میں نے اقوام متحدہ سے بھارتی مظالم پر تحقیقات کروانے کے لیے مختلف ممالک سے پارلیمنٹرینز پر مشتمل کمیشن بنانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ بین الاقوامی پارلیمنٹرینز کمیشن کو مقبوضہ کشمیر جانے کی رسائی دی جائے جو انسانی حقوق کی پامالی کا جائزہ لے کر رپورٹ مرتب کرے جبکہ اقوام متحدہ فوری طور پر مقبوضہ کشمیر میں اپنی امن مشن و امن افواج بھیجے۔


متعلقہ خبریں