مولانا فضل الرحمان کے لانگ مارچ سے کوئی خطرہ نہیں، راجہ بشارت

مولانا فضل الرحمان کے لانگ مارچ سے کوئی خطرہ نہیں، راجہ بشارت

فوٹو: فائل


ڈی جی خان: پنجاب کے وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے لانگ مارچ سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

صوبائی وزیر قانون نے ڈیرہ غازی خان (ڈی جی خان) میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمن نے لانگ مارچ کیا تو حکومت کوئی رکاوٹ کھڑی نہیں کرے گی اور لانگ مارچ کو ناکام  بنانے کے لیے کسی قسم کی گرفتاریاں نہیں کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن لانگ مارچ کریں یا نہ کریں یہ ان کا ذاتی فیصلہ ہے۔

محرم الحرام میں سیکیورٹی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کے موقع پر ڈبل سواری اور موبائل فون سروس کی بندش کا اختیار ضلعی انتظامیہ کو دے دیا گیا ہے اور پنجاب بھر کے ڈپٹی کمشنرز امن وامان کے قیام کے لیے مکمل بااختیار ہیں وہ جو چاہیں پابندیاں عائد کر سکیں گے۔

اس سے قبل کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون نے ہدایت کی کہ محرم الحرام کے دوران سیکیورٹی کے بہترین اقدامات کیے جائیں اور مجالس، جلوس کے راستوں اور وقت کی مکمل پابندی کرائی جائے۔

یہ بھی پڑھیں حکومت کو زیادہ وقت دینا زیادتی ہو گی، اکرم درانی

اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے آئی جی پنجاب عارف نواز نے بتایا کہ ڈی جی خان ڈویژن میں 1306 جلوس اور 4083 مجالس برآمد ہوں گے، ڈویژن کی 248 جلوس اور 595 مجالس کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔ ڈویژن میں 96 علماء اور ذاکرین کی زبان بندی جبکہ 168 کی ضلع بندی کی گئی ہے۔

آئی جی پنجاب کے مطابق ڈویژن میں کُل 4 ہزار 405 مساجد اور امام بارگاہیں موجود ہیں۔ محرم الحرام کے دوران پنجاب پولیس کی 5 ہزار 601 نفری سمیت 9 ہزار 739  افراد سیکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔


متعلقہ خبریں