’اگر سیاست کررہا ہوتا تو دشمن کو باس تسلیم نہ کرتا‘

عمران خان صرف اسلام آباد اور بنی گالہ کے وزیراعظم نہیں ، مصطفیٰ کمال

اسد عمر کی ناکامی پوری کابینہ کی ناکامی ہے، مصطفیٰ کمال

کراچی: چیئرمین پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) مصطفیٰ کمال نے میئر کراچی وسیم اختر کی جانب سے معطل کیے جانے کے بعد اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ اگر میں سیاست کررہا ہوتا تو اپنے دشمن کو باس تسلیم نہ کرتا۔

کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری نوکری ختم ہوگئی اس لیے رات میں آزاد کشمیر جارہا ہوں۔

وسیم اختر کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے کوئی بدتمیزی نہیں کی اور انہیں اپنا باس مانا، صبح دفتر بھی جاتا۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی اور اس کے شہریوں سے پیار کرتا ہوں اور شہر کے لیے جان بھی دے سکتا ہوں۔

پی ایس پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ میں نے اس معاملے کو انا کا مسئلہ نہیں بنایا اور ابھی بھی پروجیکٹ ڈائریکٹر بننے کےلیے تیار ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ میئر صاحب نے چار اضلاع کے اختیارات دیئے تھے جن کے مطابق لائحہ عمل کا اعلان کردیا۔

مصطفیٰ کمال کے مطابق جیسے ہی ان کو تعینات کرنے کا اعلان ہوا اس کے بعد تمام شعبوں کے افراد نے کہا کام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم ارکان نے فون کرکے کہا کہ صفائی کے معاملے پر آپ کے ساتھ ہیں۔

مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ پوری دنیا کے سامنے میئر کراچی کو باس تسلیم کیا، سوچا تھا انہیں دن رات کی رپورٹ دے کر باخبر رکھوں گا۔

انہوں نے بتایا کہ میں نے رات ڈھائی بجے میئر صاحب کو فون کیا جو انہوں نے نہیں اٹھایا اور اب پتہ چلا ہے کہ انہوں نے مجھے معطل کردیا ہے۔

پی ایس پی سربراہ نے کہا کہ ہم فلائی اوور، انڈرپاس، اسکول، سڑکیں اور اسپتال نہیں مانگ رہے، صرف یہ کہہ رہے ہیں کہ شہر سے کچرا اٹھادیں۔

مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ہم کچر اصاف کرسکتےہیں اور اس کے لیے کسی سےچندہ نہیں مانگا صرف اختیارات مانگے۔

چیئرمین پاک سر زمین پارٹی کا کہنا تھا کہ ہم نے صرف یہ پوچھا کہ جن جھاڑو لگانے والوں کو تنخواہ دی جاتی ہے وہ کہاں ہیں؟ یہ کرپشن کررہے ہیں اس لیے شہر سے کچرا نہیں اٹھ رہا۔

انہوں نے کہا کہ کام کرائیں گے تو تنخواہ دینی پڑے گی لیکن وہ جیب میں نہیں جائے گی۔

انہوں نے سوال کیا کہ گلشن اقبال میں 16 کروڑ کا مکان خریدا گیا، اس کے پیسے کہاں سے آئے؟

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم شہر صاف کردیتے لیکن یہ ڈرگئے کہ معاملات کھل جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کہ آج بھی کہہ رہا ہوں کہ باس کا نام ای سی ایل میں آنا چاہیے جبکہ ڈسٹرکٹ چیئرمینز کا نام بھی ای سی ایل میں آناچاہیے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ اب پریس کانفرنس وہاں کریں گے جہاں کچرا ہوگا۔

’عمران خان صرف اسلام آباد اور بنی گالہ کے وزیراعظم نہیں ‘

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان صرف اسلام آباد اور بنی گالہ کے وزیراعظم نہیں بلکہ کراچی کے بھی وزیراعظم ہیں پھر وہ یہاں کیوں نہیں آتے؟

انہوں نے کہا کہ عمران خان بدعنوانی کےخلاف ہیں تاہم ان کو شہر میں ہونے والی کرپشن نظر نہیں آتی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی نہیں، پورا پاکستان تباہ ہورہا ہے، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور گورنر سندھ عمران اسماعیل سےاپیل کرتا ہوں کہ معاملے پر نوٹس لیں۔


متعلقہ خبریں