واشنگٹن: امریکی خاتون رکن کانگریس الہان عمر مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بول اٹھیں۔
سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر الہان عمر نے بھارتی حکومت سے کشمیر میں مواصلاتی نظام، انسانی حقوق اور مذہبی آزادی کو بحال کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
الہان عمر نے کہا کہ بین الاقوامی تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر کے زمینی حقائق سے مکمل آگاہی فراہم کی جائے تاکہ کشمیر کی حقیقی صورتحال دنیا کے سامنے واضح ہو سکے۔
We should be calling for an immediate restoration of communication; respect for human rights, democratic norms, and religious freedom; and de-escalation in Kashmir.
International organizations should be allowed to fully document what is happening on the ground.
— Ilhan Omar (@IlhanMN) August 26, 2019
امریکی کانگریس رکن نے مقبوضہ وادی میں جارحیت کے استعمال کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں جارحیت سے باز رہے۔
گزشتہ 23 روز سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہے اور وادی میں بھارتی فوج کی جانب سے مکمل بلیک آؤٹ کیا گیا ہے۔ بھارتی فوج نے ہر طرح کی نقل و حمل پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے جس کی وجہ سے وادی کی دکانیں اور بازار مکمل بند ہیں۔
یہ بھی پڑھیں مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے، سعودی ولی عہد
مقبوضہ کشمیر میں لوگ گھروں میں محصور ہیں اور اشیائے خورد و نوش اور ادویات کی قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ وادی میں موبائل، ٹیلی فون اور انٹرنیٹ سروس بھی مکمل طور پر معطل ہیں اور وادی کا دنیا بھر سے رابطہ منقطع ہے۔