بھارت کسی بھی وقت پاکستان پر جنگ مسلط کرسکتا ہے، سردار مسعود خان


اسلام آباد: آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کسی بھی وقت پاکستان پر جنگ مسلط کر سکتا ہے۔

اسلام آباد میں ایک غیر سرکاری تنظیم کے زیر احتمام مظلومین کشمیر کے عنوان سے ہونے والے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سردار مسعود کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں کو پیغام دیتا ہوں یہ وقت تیار رہنے کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسی جنگ ہے جو ہندوستان آپ پر مسلط کرے گا۔  سردار مسعود نے کہا کہ ہندوستان نے کشمیر کا مسٔلہ شروع تو کیا ہے لیکن وہ خود ٹکرے ٹکرے ہو جائے گا۔

صدر آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ پچاس سال بعد  اقوام متحدہ  کا کشمیر پر اجلاس ہوا جو بڑی کامیابی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں آج خوف کا عالم ہے،ہر شہر میں ظلم کی نئی داستانیں رقم ہو رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سری نگر ، شوپیاں ، اور دیگر شہر اندھیرے میں ڈوب گئے، اور وادی سے امن کو چھین لیا گیا  ہے۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین کشمیر کمیٹی فخر امام نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادیں شاہد ہیں کہ کشمیر متنازعہ علاقہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ 54 سال بعد دوبارہ سلامتی کونسل نے مسئلہ کشمیر اٹھا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی کی بات ہے کہ گجرات کا جلاد آج وزیراعظم ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ پاکستانی نظریہ کو دنیا کسی حد تک تسلیم کررہی ہے۔

فخر امام نے کہا کہ 72 سال بعد شیخ عمر عبداللہ اور کٹھ پتلی حکمران کہتے ہیں کہ تقسیم ہند کے وقت غلطی ہوئی، اب یہ کہنے کا کیا فائدہ۔

انہوں نے کہا کہ افسوس ہماری معاشی صورتحال یہ ہے کہ ہم 2 دو ارب ڈالر کے لیے دیگر ملکوں کی طرف جاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کشمیر کی صورت علیحدہ نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کی قائد اعظم محمد علی جناح نے فرمایا تھا کہ کشمیرپاکستان کی شہ رگ ہے اور ہم اسی موقف پر قائم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی رکن پارلیمنٹ الہان عمر نے کشمیریوں کی حمایت کر دی

فخر امام نے کہا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ آج 80 لاکھ کشمیری دنیا کی سب سے بڑی جیل میں قید ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج مقبوضہ کشمیر، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور پاکستانی قوم کا امتحان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ترکی، ایران اور ملائیشیا نے ہماری حمایت کی ہے، لیکن مشکل وقت کو ہم نے خود ہی کاٹنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئی ہمارا ساتھ دینے نہیں آئے گا یہ کام ہمیں خود کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی مشکل وقت آیا ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ فخر امام نے کہا کہ کشمیر ایشو پر ہم سب اکٹھے ہیں، پاکستان کا مستقبل کشمیر اور کشمیر کا مستقبل پاکستان سے وابستہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ  اگر ہم اقتصادی طور پر مضبوط ہوتے تو آج ہم نہیں دنیا ہماری طرف دیکھتی۔ انہوں نے کہا کہ اگر آج بھی ہم نے اپنی ذہنیت تبدیل نہ کی تو نقصان ہمارا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے 72 سال میں ہم کامیاب قوم کے طور پر نہیں ابھرے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایٹمی پروگرام ضرور بنالیا جس کا فائدہ ہوا البتہ دیگر شعبوں میں ہم بہت پیچھے رہ گئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سے بعد آزاد ہونے والے چین صرف 40 سال میں سپر پاور بن گیا، کیونکہ وہاں جرأت مند قیادت نے قربانیاں دیں۔

انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے ہمیں متحد ہونا ہے اور مشکل کام کے وقت لغزش کا شکار نہیں ہونگے۔ ان کا کہنا تھا کہ کربلا کا پیغام بھی عدل و انصاف کا قیام تھا، مشکل میں استقامت ہی کربلا کا پیغام ہے۔

فخر امام نے کہا کہ ہم اپنے حالات کا موازنہ کرنے کی بجائے اس فکر میں ہوتے ہیں کہ اگلے 3 ارب ڈالر کہاں سے لیں گے، یہی شرم کا مقام ہے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی تعلقات میں بہت سے راستے نکلتے ہیں اور بین الاقوامی طاقتیں کردار بھی ادا کرتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیری ایک دن ضرور آزاد ہونگے اور اب یہ آزادی قریب ہے۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ممبر نظریاتی کونسل علامہ افتخار نقوی نے کہا کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ کشمیری پاکستان عوام کو پکار رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے کشمیری بہن بھائیوں کو بتانا چاہتے ہیں اس مشکل وقت میں آپ کے ساتھ ہیں۔
دینی سکالر علامہ امین شہیدی نے کہا کہ دنیا میں حیوانات کے لیے بڑی آوازیں اٹھتی رہتی ہیں مگر افسوس کشمیر کی مظلوم خواتین اور بچے تہزیب یافتہ دنیا کو نظر نہیں آتے۔

انہوں نے کہا کہ 22 دن سے مقبوضہ کشمیری عوام کرفیو کا سامنا کررہے ہیں جو بھارت کی ناکامی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے وزیراعظم کو آزاد کشمیر میں خطاب کے دوران لائن آف کنٹرول کی طرف مارچ کرنے کا اعلان کرنا چاہیئے تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کو بغیر ڈرے جرأت مندی کا مظاہرہ کرنا چاہیئے، وہ کس مصلحت کا شکار ہیں۔

علامہ مشہدی نے کہا کہ جب تک آپ جرأت مندی نہیں دکھائیں گے دنیا آپ کو نہیں سنے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران سے ایک طاقتور آواز کشمیری عوام کے لئے اٹھی، عید کے خطبہ سے لے کر رہبر اسلامی علی خامنہ ای کے پالیسی بیان تک واضح اور دوٹوک موقف سامنے آیا۔

انہوں نے کہا کہ کیا ہمیں نظر نہیں آرہا  متحدہ عرب امارات کے علاوہ بحرین اور سعودی عرب نے بھی مودی کو ایوارڈز دیے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ چیئرمین سینیٹ کے یو اے ای نہ جانے کے فیصلے کو سراہتے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں