کانگو وائرس سے بچاؤ کے اقدامات محکمہ لائیو اسٹاک کی ذمہ داری ہے،وزیر صحت سندھ

ایڈز پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے، عذرا پیچوہو

فوٹو: فائل


کراچی: وزیر صحت سندھ ڈاکٹرعذرا فضل  پیچوہو نے کہا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی کے باعث پولیو وائرس کا خاتمہ نہیں ہوسکا۔ کانگو وائرس سے بچاؤ کے لیے اقدامات کرنا محکمہ لائیو اسٹاک کا ذمہ داری ہے۔  

آج سندھ اسمبلی  کے باہر  پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیرصحت ڈاکٹرعذرافضل پیچوہو نے کہا کہ پی ایم ڈی سی میڈیکل کے لیے آٹھ محرم کو مرکزی داخلہ ٹیسٹ منعقد کرنا چاہ رہا تھا جس پر طلبا کو اعتراض تھا۔

پی ایم ڈی سی کے چیئرمین سے بات ہوئی ہے ممکن ہے تاریخ بدل دی جائے۔انہوں نے کہا کہ انہیں مرکزی  (سینٹرلائزڈ) ٹیسٹ پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔سندھ میں ڈاکٹروں کی کمی کے سبب پنجاب کے بچوں کے لئے کوٹہ نہیں رکھا۔

صوبائی وزیر صحت کا  کہنا تھا کہ رواں سال کانگو وائرس کے 29 کیس رپورٹ  ہوئے ہیں جبکہ 16 اموات ہوئیں ۔ بلوچستان سے آنے والے جانوروں میں یہ وائرس تھا ۔ان کی کھال پر اسپرے کرنا محکمہ لائیو اسٹاک کا کام تھا۔

ڈاکٹر عذرا فضل نے کہا کہ کانگو وائرس سے بچاؤ کے لئے اقدامات کرنامحکمہ لائیو اسٹاک کا کام ہے۔نگلیریا کے 12 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ پانی میں کلورین نہیں ملائی جارہی  ایسا کرنا ڈائریکٹر ہیلتھ کا کام ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچرے کے خاتمے کے لئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ڈینگی اور ملیریا دونوں بیماریاں مچھروں سے پھیلتی ہیں۔ پولیو کی روک تھام کے لیے نیو کمیونیکیشن اسٹریٹجی بنائی جارہی ہے۔

وزیر صحت سندھ نے پریس کانفرنس میں یہ انکشاف بھی کیا کہ صوبے میں ایم ایل اوز کی تعداد کم ہے۔ اشتہار دینے کے باوجود کسی نے اپلائی نہیں کیا۔ یہ امریقینا باعث تشویش ہے۔

یہ بھی پڑھیے: کانگو وائرس اور دماغ خور جرثومے نگلیریا نے 2 افراد کی جان لے لی


متعلقہ خبریں