عمران خان کی ٹیم مکمل ناکام، ملکی سلامتی کو خطرہ



اسلام آباد: پاکستان کی سینیئرصحافی ندیم ملک نے کہا کہ وزیراعظم کی معاشی ٹیم مکمل ناکام ہوچکی اور حکومت کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام’ندیم ملک لائیو‘ کے ابتدائیے میں ان کا کہنا تھا معاشی ٹیم نے ملکی سلامتی کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔

ندیم ملک کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف نے بغیر کسی منصوبہ بندی کے حکومت شروع کی جس کی سزا ملک کو بھگتنی پڑ رہی ہے اور ایک سال میں تاریخ کا سب سے زیادہ خسارہ ہوا۔

سابق وزیرخزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا نے بتایا کہ اس سال خسارے میں اضافہ ہوا ہے جو گزشتہ دس سال کا سب سے زیادہ ہے اور ٹیکس وصولی میں بھی کمی آئی۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار سال میں اتنا خسارہ نہیں ہوا جتنا ایک سال میں ہوا اور ٹیکس وصولیوں میں بھی کمی آئی۔

ڈاکٹر حفیظ  پاشا نے کہا اگر ٹیکس کے اہداف حاصل کرنے کی کوشش کی تو معیشت مزید خراب ہوگی، حکومت کو چاہیے کہ شرح سود کم کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ معاشی ٹیم نے بلا سوچے سمجھے معاہدے کیے اور جس ٹیم نے کام کیا تھا اسے ہٹا دیا گیا جس سے نقصان ہوا۔

پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ملیکہ بخاری نے کہا کہ حکومت اس پر ایف بی آر میں اصلاحات کر رہی ہے جس کے سبب ٹیکس کی وصولی کم ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان جہاں کھڑا ہے اس کی ذمہ داری سابقہ حکومتوں پر ہے جنہوں نے معیشت کو آئی سی یو میں داخل کیا۔

مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت بھارت کیخلاف فضائی حدود بند کرنے کا فی الحال فیصلہ نہیں ہوا، تاہم کشمیریوں کی حمایت جاری رہے گی۔

مسلم لیگ کے رہنما رانا مشہود نے کہا کہ پی ٹی آئی کا مقصد عوام سے جھوٹ بول کر اقتدار حاصل کرنا تھا ورنہ ان کے پاس کوئی منصوبہ نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی ساری توجہ اپوزیشن کو دبانے اور انتقام لینے پر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت سیاسی مخالفین پر کیس بنا کر عوام کو بے وقوف بنا رہی ہے، ہم سیاسی لوگ ہیں اور ان کو آئینہ دکھاتے رہیں گے۔

مسئلہ کشیمر پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت اپنے ملک کو متحد نہیں کرسکی تو بین الاقوامی برادری سے اپنی بات کیسے منوائے گی۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما نبیل گبول کا کہنا تھا کہ اس وقت معیشت کی جو صورتحال ہے کوئی بھی ملک نہیں چلا سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی ٹیم ناتجربہ کار ہے اور اسد عمر کی آئی ایم ایف کیساتھ ڈیل نے پاکستان یہاں پہنچایا۔ نبیل گبول نے کہا کہ عمران خان اپنی ٹیم تبدیل کرنی پڑے گی اور آئی ایم ایف کے لائے ہوئے لوگوں نکالنا پڑے گا۔

پیپلزپارٹی رہنما نے کہا حکومت کی توجہ سیاسی مخالفین کو جیل میں ڈالنے پر ہے اور معیشت کو بھی سیاسی بنا دیا گیا ہے۔

حکومت کیخلاف احتجاج کے سوال پر نبیل گبول نےکہا کہ سینیٹ میں شکست کے بعد اپوزیشن والے ایک دوسرے کو شک کی نظر سے دیکھ  رہے ہیں۔

پیپلزپارٹی رہنما نے کہا کہ جو لوگ صادق سنجرانی کو لائے تھے بچایا بھی انہی لوگوں نے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کا اپوزیشن سے دل ٹوٹ چکا ہے اور اب وہ سیاست کی بجائے گھر بیٹھ کر اللہ اللہ کر رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں