افغان امن معاہدہ: طالبان اور امریکہ کے نمائندگان دوحہ میں دستخط کریں گے

افغان امن معاہدہ: طالبان اور امریکہ کے نمائندگان دستخط دوحہ میں کریں گے

دوحہ : افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان جاری امن مذاکرات کے نویں دور کا سلسلہ بنا کسی تعطل کے دوحہ، قطر میں جاری ہے۔ مذاکرات میں امریکی وفد کی قیادت کرنے والے افغان نژاد زلمے خلیل زاد اپنے طے شدہ شیڈول کے مطابق آج (بروز بدھ) مذاکرات کے اختتام پر کابل روانہ ہوجائیں گے جہاں وہ افغان صدر اشرف غنی سمیت دیگر اعلیٰ افغان حکام کو اعتماد میں لیں گے۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق کابل میں ہونے والی بات چیت کے بعد افغان امن معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے۔ اس حوالے سے باضابطہ تقریب دوحہ میں منعقد ہوگی جس میں عالمی ضمانت کار کے طور پر پاکستان، چین اور روس سمیت اقوام متحدہ کے اعلی حکام بھی شرکت کریں گے۔

زلمے خلیل زاد اور ملا عبدالغنی برادر اپنی اپنی ٹیموں کے ہمراہ امن مذاکرات میں حصہ لے رہے ہیں۔ یہ مذاکرات کا نواں دور ہے جب کہ اس سے قبل فریقین کے درمیان بات چیت کے آٹھ ادوار مکمل ہو چکے ہیں۔

افغانستان میں 18 سال سے جاری خانہ جنگی کا آج آخری دن ہے؟

افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے بعد دیگر فریقین کے درمیان بھی بات چیت ہوگی جس میں سب سے اہم طالبان اور افغان حکومت کے درمیان ہونے والے مذاکرات ہوں گے۔

افغان طالبان پہلے ہی عندیہ دے چکے ہیں کہ ابتدائی بات چیت کا عمل مکمل ہونے اور امریکہ کی جانب سے عالمی ضمانت کاروں کی موجودگی میں دستخط کیے جانے کے بعد وہ افغان حکومت سے مذاکرات کرسکتے ہیں۔

امریکہ اور طالبان کے درمیان جس وقت امن معاہدے پر دستخط ہوں گے اس وقت فریقین کی رضامندی سے افغانستان میں جاری 18 سالہ خانہ جنگی کا خاتمہ ہو جائے گا جو خطے کے حوالے سے نہایت خوش آئند ہو گا۔


متعلقہ خبریں