پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارت کو کتنا نقصان ہوگا؟

پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارت کو کتنا نقصان ہوگا؟

اسلام آباد: پاکستان نے ایک مرتبہ پھر بھارتی طیاروں کے لیے فضائی حدود کی بندش کا اشارہ دیا تو بھارت کی انتہا پسند مودی سرکار سمیت وہاں کے ذرائع ابلاغ نے واویلا مچانا شروع کردیا۔ دلچسپ امر ہے کہ حقائق کو چھپا کر اپنی جنونی حکومت کی مدح سرائی میں مصروف رہنے والے بھارتی میڈیا نے پاکستانیوں کو ڈرانے اور خوفزدہ کرنے کا سلسلہ بھی شروع کردیا ہے۔

پاکستان کا بھارت افغانستان تجارتی راستہ بند کرنے پر غور

ہم نیوز کے مطابق گزشتہ روز وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے ایک پیغام میں کہا تھا کہ پاکستانی فضائی حدود میں بھارتی رسائی بند کرنے کے علاوہ انڈیا کی افغانستان سے تجارت کے لیے پاکستانی زمین کے استعمال پر مکمل پابندی پر غور کیا جا رہا ہے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان بھارت کے لیے فضائی حدود مکمل طور پر بند کرنے پر غور کر رہے ہیں اور کابینہ کے اجلاس میں انڈیا کی افغانستان سے تجارت کے لیے پاکستان کی سرزمین استعمال کرنے پر مکمل پابندی عائد کرنے پر بھی بات ہوئی ہے۔

وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری کے مطابق اس ضمن میں پاکستان کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے قانونی پہلوؤں کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔

افغانستان اور بھارت تسلسل کے ساتھ پاکستان سے یہ درخواست کرتے آئے ہیں کہ انہیں باہمی تجارت کے لیے اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت دی جائے۔ پاکستان نے اس ضمن میں گزشتہ دنوں مثبت عندیہ دیا تھا۔

بھارت کی انتہا پسند ہندو جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے مقبوضہ وادی کشمیر کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بعد سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر تسلسل کے ساتھ پاکستانیوں کی جانب سے اپنی حکومت سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ بھارت کو پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔

بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی چند دن قبل جب جی -7 سربراہی کانفرنس میں شرکت کے لیے فرانس گئے تو ان کے طیارے نے پاکستانی فضاؤں میں دو گھنٹے تک سفر کیا تھا۔ اس کے لیے باقاعدہ پاکستان سے اجازت لی گئی تھی۔

اس اقدام پر پاکستانیوں کی جانب سے پھر یہ مطالبہ پوری شدت سے کیا گیا کہ بھارتی طیاروں کی پاکستانی حدود میں پرواز پر پابندی عائد کی جائے۔ پاکستان نے ساڑھے چار ماہ کی طویل بندش کے بعد اپنی فضائی حدود گذشتہ ماہ تمام کمرشل پروازوں کے لیے کھولی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق پاکستانی فضائی حدود  کی بندش سے بھارت کو 13 ارب 82 کروڑ روپے کا بھاری نقصان اٹھانا پڑا تھا۔ اعداد و شمار کے مطابق ایئر انڈیا  کو 12 ارب 48 کروڑ  اور دیگر بھارتی طیاروں کو  ایک سو 33 کروڑ  روپے کا نقصان ہوا تھا۔

پاکستان کی فضائی حدود کی بندش کے سبب مغربی اور خلیجی ممالک کے پروازوں کے دورانیے میں دو گھنٹے کا اضافہ ہوا تھا جب کہ ایئر انڈیا کی دہلی سے امریکہ کی پروازوں کا دورانیہ چار سے پانچ گھنٹے تک بڑھ گیا تھا۔

ہم نیوز کے مطابق نئی دہلی سے برمنگھم اور کابل کی پروازوں کو جزوی طور پر بند کردیا گیا تھا جب کہ امریکہ اور مغربی ممالک کے لیے جانے والی پروازوں کوبحیرہ عرب کے راستے شارجہ یا ویانا میں ری فیولنگ کے لیے بھی رکنا پڑتا تھا۔

دستیاب اعداد و شمار کے مطابق ہرری فیولنگ پر 50 لاکھ روپے کا اضافی خرچ  برداشت کرنا پڑا تھا۔

بھارت کے ریٹائرڈ فوجی افسر نے پاکستان کو منانے کا راز بتادیا

دلچسپ امر یہ ہے کہ ہمیشہ جعلی اعداد و شمار پیش کرنے کے حوالے سے عالمی شہرت یافتہ بھارتی ذرائع ابلاغ اپنے ملک کی فضائی انڈ سٹری کو پہنچنے والے نقصانات کی تفصیلات اپنے عوام کو بتانے کے بجائے پاکستانیوں میں یہ خوف و ہراس پیدا کرنے کی کوشش کررہا ہے کہ عمران خان حکومت فضائی بندش کا جواقدام اٹھانے جارہی ہے اس سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچے گا جب کہ بعض کے نزدیک تو پاکستان تحریک انصاف کی حکومت یہ اقدام اٹھا کر اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنے جا رہی ہے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق آئندہ 48 گھنٹوں میں پاکستان کی حکومت فضائی بندش کے حوالے سے حتمی فیصلہ کرسکتی ہے۔

بھارت کے ذرائع ابلاغ میں پیش کردہ اعداد و شما رکے مطابق جب بھارتی طیاروں کے لیے فضائی حدود کے استعمال پر بندش عائد کی گئی تھی تو اس سے پاکستان کو 688 کروڑ روپے کا نقصان ہوا تھا جو ہندوستان کو پہنچنے والے نقصان سے 200 روپے زائد تھا۔


متعلقہ خبریں