مشاورتی کونسل برائے امور خارجہ کا آٹھواں اجلاس

پی ٹی آئی کو کمزور ملکی معیشت ورثے میں ملی، وزیر خارجہ

اسلام آباد: وزارتِ خارجہ میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی زیرصدارت مشاورتی کونسل برائے امور خارجہ کا آٹھواں اجلاس جاری ہے۔ 

دفتر خارجہ کے حکام کے مطابق اجلاس میں سابق سفراء ، سابق خارجہ سیکرٹریز، ماہرینِ بین الاقوامی امور اور دیگر اراکین مشاورتی کونسل شریک ہیں۔

دوران اجلاس مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور خطے میں امن و امان کی مخدوش صورتحال پر مشاورت کی جارہی ہے ۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نےمشاورتی کونسل کے اراکین کومقبوضہ جموں و کشمیر کی مظلوم عوام پر ڈھائے جانے والے بھارتی ظلم و ستم کو دنیا بھر میں اجاگر کرنے کیلئے ، اہم علاقائی اور بین الاقوامی دنیا کے ساتھ ہونیوالے اپنے حالیہ روابط کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

مخدوم شاہ محمود قریشی  نے شرکاء اجلاس کو صدر سیکیورٹی کونسل، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ، ہیومن رائٹس کمشنر اور سیکریٹری جنرل او آئی سی کے ساتھ ہونے والے روابط اور اس کے نتیجے میں اب تک ہونے والی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا۔

اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے نہتے لوگ گزشتہ چوبیس روز سے مسلسل کرفیو کا سامنا کر رہےہیں نوجوانوں اور بچوں کو گھروں میں گھس کر جبرآ اغواء کیا جا رہا ہے نماز عید اور نماز جمعہ تک ادا نہیں کرنے دی گئی ۔

انہوں نے کہا کہ ذرائع مواصلات کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے،بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے سامنے آنے والی رپورٹس انتہائی تشویشناک ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں یکطرفہ اقدامات سے وادی کے آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے،مقبوضہ جموں و کشمیر کے نہتے مسلمانوں کو بھارتی بربریت سے نجات دلانے کے لیے ہر فورم پر جائیں گے۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نہتے کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی معاونت جاری رکھے گا۔

یہ بھی پڑھیے: مقبوضہ کشمیر سے مدد کی پکار کے باوجود حکومت نے خاموشی اختیار کی، شیری رحمان


متعلقہ خبریں