دریائے ستلج اور سندھ میں سیلابی صورتحال


بھارتی آبی جارحیت کے باعث پاکستان کے دریاؤں میں سیلابی صورت حال ہے ۔ دریائے ستلج میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ ہیڈ سلیمانکی، ہیڈ سائفن اور ہیڈ اسلام میں پانی کی سطح بلند ہو گئی ہے۔

دریائے سندھ میں کالاباغ، جناح بیراج، تونسہ اور چشمہ بیراج میں بھی نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ روجھان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کیمپ لگا دیٸے گٸےہیں ۔

وہاڑی میں مسافروں سے بھری کشتی دریائے ستلج کے سیلابی پانی میں پھنس گئی، ریسکیو 1122 کی امدادی ٹیموں نے کشتی کو محفوظ مقام پر منتقل کیا۔

بھارت سے پانی چھوڑنے کے بعد پاکستانی دریا ایسے بپھرے کہ ابھی تک ان میں سیلابی صورت حال ہے۔

دریائے ستلج میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے ۔ ہیڈسائفن کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہوگئی، 28 ہزار کیوسک کا سیلابی ریلہ دریا ستلج سے گزررہا ہے۔ ہیڈ اسلام پر پانی کی آمد 23 ہزار اور اخراج 22 ہزار کیوسک رکارڈ کیا گیا۔

دریائے ستلج میں ہیڈ سلیمانکی میں پانی کی آمد 42 ہزار اخراج 31 ہزار کیوسک ہے ۔

وہاڑی میں موضع جودھیانہ ، پتن داد جملیرا کے قریب مسافروں سے بھری کشتی انجن خراب ہونے کے باعث دریائے ستلج کے سیلابی پانی میں پھنس گئی ۔

ریسکیو 1122 نے کشتی کو گہرے پانی سے نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کیا ۔ کشتی میں 15 افراد سوار تھے جن میں خواتین اور بچےبھی شامل تھے۔

دریائے سندھ میں کہیں پانی کی سطح بلند کہیں کم ہوگئی ہے۔ کالا باغ کے مقام پر پانی کی آمد میں 18 ہزار کیوسک اضافہ ہوا۔ جناح بیراج میں پانی کی آمد ایک لاکھ 82 ہزار اور اخراج ایک لاکھ 74 ہزار کیوسک رکارڈ ہوا ۔

محکمہ آبپاشی کے مطابق تونسہ بیراج پر پانی کی سطح کم ہوگئی ہے۔تونسہ بیراج پر پانی کی آمد ایک لاکھ 48 ہزار اخراج ایک لاکھ 35 ہزار کیوسک ہے۔

روجھان اور کوٹ مٹھن کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ کوٹ مٹھن کے مقام پر پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 98 ہزار کیوسک ہے۔ روجھان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کیمپس قائم کردئیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: بھارتی آبی جارحیت: ستلج میں ممکنہ سیلاب کے پیش نظر انتظامیہ متحرک


متعلقہ خبریں