کراچی میں کچرے پر سیاست نے نیا رُخ اختیار کر لیا


کراچی میں کچرے پر سیاست نے نیا رُخ اختیار کر لیا ہے۔ سندھ حکومت نے میئرکراچی کی جانب سے مصطفیٰ کمال کو پی ڈی گاربیج بنانے کے معاملے پر جواب طلب کرنے پر غور شروع کر دیاہے۔

میئرکراچی وسیم اختر سے استعفے کےمعاملے پر سندھ کے وزرا میں تضاد بھی سامنے آیا ہے۔

مرتضیٰ وہاب اور سعید غنی نے میئرکراچی سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کیا مگر وزیربلدیات سندھ ناصرحسین شاہ کہتے ہیں میئرکراچی سے استعفیٰ مانگنےکا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

شہرقائد میں کچرے پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ جاری ہے ۔ سندھ حکومت میئرکراچی کی جانب مصطفیٰ کمال کو پی ڈی گاربیج بنانے کے معاملے پر وضاحت طلب کرنے پر غور کر رہی ہے ۔

ذرائع کے مطابق وزیربلدیات ناصرحسین شاہ ، مشیرقانون اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کے درمیان اہم ملاقات ہوئی ہے۔ملاقات میں وسیم اختر کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کے حوالے سے مشاورت کی گئی ۔

سندھ حکومت کا موقف ہے کہ میئرکراچی نے بلدیاتی ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال کو پی ڈی گاربیج لگایا۔

میئرکراچی وسیم اختر سے استعفے کے مطالبے پر بھی صوبائی وزرا میں تضاد پایا گیا ہے۔  وزیربلدیات ناصر حسین شاہ کہتے ہیں میئرکراچی سےاستعفیٰ مانگنےکا کوئی ارادہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ کچرا اٹھانے کے لیے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا پھرواپس لےلیاگیا،، کسی ادارےکےآڈٹ پرکسی کوناراض نہیں ہوناچاہیے۔

وزیربلدیات ناصرحسین شاہ کا کہنا تھا کہ علی زیدی نے جن کوکچرااٹھانےکاکام سونپاانہوں نےادھرادھرپھینکناشروع کردیا،جس سے مسائل پیدا ہوئے۔

ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیرعلی زیدی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان سے کچرا لینڈ فل پر بھیجنے کی درخواست کی مگر ایسا ہوا نہیں ، ہم کچرا وصول کرنے اور اس کی رسید دینے کو تیار ہیں۔

مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کراچی کے مسائل حل کرنا چاہتی ہے مگر ڈرامہ بازی بند کی جائے ۔

یہ بھی پڑھیے: کراچی میں پیدا ہونے والا کچرا کہاں ٹھکانے لگایا جاتاہے؟


متعلقہ خبریں