سابق وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی سمیت 7 ملزمان کیخلاف ریفرنس دائر


لاہور:قومی احتساب بیورو( نیب) لاہور نے سابق وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر مجاہد کامران سمیت 7 ملزمان کیخلاف 24 ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل ریفرنس دائر کردیا ہے۔

نیب ریفرنس میں سابق وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران اور دیگر  6 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔ نیب کی طرف سے پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر کے خلاف الزام عائد کیا گیاہے کہ انہوں نے خلاف قانون 454 افراد کو کنٹکریکٹ پر بھرتی کیا۔

نیب کے مطابق اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئےمجاہد کامران نے 18 وین اسکیل سے 21 اسکیل کی بھرتیاں کیں۔ انہوں نے بوگس ڈگری ہولڈرز اور ناتجربہ کار افراد کو بھرتی کیا۔ ،مجاہد کامران نے اس عمل میں دیگر لوگوں کو بھی ساتھ ملایا۔

ریفرنس میں یہ الزام بھی عائد کیا گیاہے کہ مجاہد کامران نے قوانین کے برعکس غیر ملکی اسکالرشپ اپنے پسندیدہ افراد کو دی،انوسٹی گیشن کے دوران مجاہد کامران کیخلاف متعدد مزید شکایات  بھی موصول ہوئیں۔

دیگر ملزمان میں سابق رجسٹرار راس مسعود، ایڈشنل رجسٹرار کامران عابد کو بھی نامزد کیا گیا ہے،رجسٹرار ڈاکٹر لیاقت علی، ڈاکٹر اورنگزیب عالمگیر، ڈاکٹر امین اطہراور ڈاکٹر شاہد کمال کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

نیب ذرائع کا کہناہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے 27 اکتوبر 2016 کویہ معاملہ  نیب کو بھیج کر قانون کے مطابق عملدرآمد کا حکم دیا تھا۔

قومی احتساب بیورو کے حکام کے مطابق شکایت کی تصدیق کے بعد انکوائری کا آغاز کیا گیا، 28 اگست 2018 کو چیئرمین نیب نے انوسٹی گیشن کی منظوری دی، 11 اکتوبر 2018 کو سابق وائس چانسلر سمیت 7 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

واضح رہے کہ مذکورہ کیس میں 4نومبر کو ملزمان کی لاہور ہائیکورٹ سے درخواست ضمانت بھی منظور ہو چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: سابق وائس چانسلر جامعہ پنجاب پروفیسر مجاہد کامران جیل سے رہا


متعلقہ خبریں