وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت حج آپریشنز 2019کا جائزہ اجلاس

وزیر اعظم کی زیرصدارت اتحادی جماعتوں کا اجلاس آج ہو گا

فوٹو: فائل


اسلام آباد:  وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت حج آپریشنز 2019کا جائزہ اجلاس ہوا ہے۔ 

سرکاری اعلامیے کے مطابق  اجلاس میں وزیرِ مذہبی امور پیر نور الحق قادری، مشیر برائے وزیرِ اعظم محمد شہزاد ارباب، سیکرٹری وزارتِ مذہبی امور، سیکرٹری خارجہ و دیگر سینئر افسران شریک  ہوئے۔

وزیرِ اعظم کے مشیر محمد شہزاد ارباب جن کو وزیرِ اعظم کی طرف سے حج کے انتظامات کی نگرانی کے لئے خصوصی طور پر مقرر کیا گیا تھا‘نے وزیرِ اعظم کوحجاج کرام کے لئے کیے گئے انتظامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔

وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ سرکاری کوٹے پر حج کی سعادت حاصل کرنے والے حجاج کرام کے لئے حج سے پہلے اور حج کے بعد کیے جانے والے تمام انتظامات کی ذمہ داری حکومت پاکستان کے حج مشن کی  ہوتی ہے ۔

محمد شہزاد ارباب نے وزیراعظم کو یہ بھی بتایا کہ  ایام حج کے دوران (منیٰ، عرفات اور مزدلفہ) کے انتظامات سعودی حکام کی جانب سے سر انجام دیے جاتے ہیں۔

وزیرِ اعظم کوبتایا گیا کہ دو لاکھ حج کوٹے کو 1,23,316 سرکاری سکیم جبکہ 76,684 نجی کمپنیوں میں تقسیم کے لئے مختص کیا گیا۔

حجاج کرام کو بہترین میڈیکل کی سہولیات کی فراہمی کے لئے دو بڑے ہسپتال، گیارہ ڈسپنسریاں جبکہ چودہ چھوٹی ڈسپنسریاں قائم کی گئیں اور حجاج کرام کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی گئیں۔

وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ سرکاری کوٹے کے تحت جانے والے حجاج کرام کے لئے بہترین سفری سہولیات کے ساتھ ساتھ 112600افراد کے لئے مرکزیہ مدینہ میں رہائش کا انتظام کیا گیا۔حجاج کے کھانے پینے کے بندوبست کے لئے بھی بہترین کیٹرنگ کمپنیوں کی خدمات حاصل کی گئیں۔

وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ اس سال بائیس ہزار افراد نے روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ سے استفادہ کیا جن کی امیگریشن کے تمام مراحل اسلام آباد میں ہی مکمل کئے گئے اور سعودی عرب پہنچ کران کو کسی قسم کی دقت کا سامنا نہیں اٹھانا پڑا۔

مزید یہ کہ تمام حجاج کرام کا سامان حج مشن کی جانب سے انکی رہائشگاہوں پر پہنچانے کا بندوبست کیا گیا۔

وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ حج کے بعد 23000سے لیکر 67000روپے تک کے بقایاجات حجاج کو انکی روانگی سے پہلے ہی ادا کر دیے گئے۔

پہلی دفعہ حجاج کرام کی سہولت کے لئے گلگت بلتستان میں عارضی حج ڈائریکٹوریٹ قائم کیا گیا۔ کوئٹہ سے بھی حجاج کرام کے لئے براہ راست پروازیں روانہ ہوئیں۔ حجاج کرام کو ای -ویزہ کی سہولت میسر کی گئی۔

وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ عمر رسیدہ اور معذور افراد کے لئے ٹرانسپورٹ کا خصوصی بندوبست کیا گیا۔

مشیر وزیرِ اعظم نے بعض حجاج کرام کو پیش آنے والی مشکلات سے بھی وزیرِ اعظم کو آگاہ کیا اور بتایا کہ ایام حج کے دوران انتظامات کے حوالے سے حجاج کو پیش آنے والی مشکلات سے فوری طور پر سعودی حکام کو آگاہ کیا گیا جن پر سعودی حکام کی جانب سے متعلقہ سعودی منتظمین کے خلاف فوری کاروائی کی گئی۔

حج کے حوالے سے حکومتی پالیسی، حج کے انتظامات اور حجاج کرام کو مزید بہتر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے محمد شہزاد ارباب نے وزیرِ اعظم کو تجاویز پیش کیں۔

وزیرِ اعظم نے ان تجاویز کی اصولی منظوری دیتے ہوئے ہدایت کی کہ ان تجاویز کو ایک ماہ میںکابینہ کے سامنے پیش کیا جائے تاکہ انہیں حتمی شکل دی جا سکے۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ پر سعودی حکومت کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کے تمام حجاج کرام کو اس سہولت کی فراہمی کے لئے سعودی حکومت سے گزارش کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے: قومی ائر لائن کوجدید خطوط پر استوار کرنے کے حوالے سے وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس


متعلقہ خبریں