کشمیر پر عالمی اداروں کی خاموشی مجرمانہ ہے، شیری رحمان

کشمیر پر عالمی اداروں کی خاموشی مجرمانہ ہے، شیری رحمان

فوٹو: فائل


اسلام آباد: پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ عالمی اداروں کی کشمیر کے حوالے سے خاموشی مجرمانہ ہے۔

سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت شروع ہوا۔ مسلم لیگ ن کے رہنما راجہ ظفر الحق نے کہا کہ کشمیر کے معاملے کو سنجیدہ لینا چاہیے۔ امریکی صدر اور نریندر مودی ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑ کر کہتے ہیں کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ مل کر اس معاملے کا حل نکالیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اسلامی ممالک سے گلہ کرتے ہیں جبکہ چین اپنے مؤقف پر ڈٹا ہوا ہے اور ترکی کے صدر نے جو بیان دیا ہے اس پر بھی خوشی ہوئی، ایران نے بھی کشمیریوں کی جدوجہد آزادی میں حصہ ڈالا ہے اور بنگلہ دیش نے بھارت کے سائے میں رہتے ہوئے احتجاجی جلوس نکالا۔

راجہ ظفر الحق نے کہا کہ کشمیریوں کی دنیا میں سیاسی پوزیشن مستحکم ہوئی ہے تاہم بین الاقوامی صحافیوں کو کشمیر کی صورتحال دنیا کے سامنے لانے میں اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نہتے مسلمانوں کی نسل کشی کے لیے تھانوں میں ہتھیار مہیا کیے جا رہے ہیں اور بھارتی افواج کشمیریوں کے سروں پر پاؤں رکھ کر گولیاں چلاتی ہے لیکن ان کی جدوجہد میں کمی نہیں ائی۔

راجہ ظفر الحق نے ملکی سیاسی حالات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت سے این آر او نہیں مانگتے لیکن حکومت کو حزب اختلاف کے خلاف مقدمات میرٹ پر چلانے چاہئیں اور عدالتی کارروائیوں پر اثر انداز نہیں ہونا چاہیے۔ چیف جسٹس پاکستان کو اس معاملے کا نوٹس لینا چاہے۔

شیری رحمان نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کشمیر کے حوالے سے پاکستان میں سخت غم وغصہ کی لہر پائی جا رہی ہے، ہم شروع سے چاہتے ہیں کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ امن سے رہا جائے لیکن لگتا ہے ہندوستان امن کی بات پر روادار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر اس وقت پوری دنیا کا اوپن ایئر جیل بن چکا ہے۔

اجلاس میں سینیٹر شیری رحمان کی جانب سے پی ایم ڈی سی آرڈنینس 2019 کو مسترد کرنے کی قرار داد منظور کر لی گئی۔

شیری رحمان نے کہا کہ حکومت پی ایم ڈی سی کو قابو کرنا چاہتی ہے جبکہ اس قانون کو پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن مسترد کر چکی ہے۔

اس موقع پر قائد ایوان شبلی فراز نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں دوغلی پالیسی نہیں چلے گی، پی ایم ڈی سی آرڈنینس سے متعلق کمیٹی رپورٹ پر سب کے دستحط موجود ہیں۔ پی ایم ڈی سی سے پہلے بھی اور اب بھی مفادات وابستہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں کشمیریوں کے ساتھ ہر صورت میں کھڑے ہیں، وزیراعظم

سینیٹر شبلی فراز کے ریمارکس پر پیپلز پارٹی کے سینیٹرز نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے یہاں پاکستانی عوام کے لیے قانون سازی کرنی ہے۔

شیری رحمان نے کہا کہ مجھے افسوس ہے یہاں لوگ مفادات کی بات کر رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں