نجی اسکولوں میں سوئمنگ کلاسز پر پابندی


کراچی کے نجی اسکولوں میں سوئمنگ کلاسز پر پابندی لگادی گئی ہے۔ 

محکمہ تعلیم کے ڈی جی اسکول نےنجی اسکولوں میں سوئمنگ پول میں نہانےپرپابندی لگانےکانوٹیفکیشن جاری کردیاہے۔

اسکول سوئمنگ پول سے متعلق رپورٹ ڈی جی اسکول کوجمع کرائیں گے۔ رپورٹ دیکھنے کے بعد ڈی جی اسکول اسکولوں کادورہ کریں گے۔

منگل کو  ایک نجی پبلک اسکول میں عثمان نامی بچہ ڈوب کر جاں بحق ہوگیا تھا۔

پولیس کے مطابق سوئمنگ پول میں طالبعلم کے ڈوبنے کا واقعہ نجی اسکول کی سلطانہ آباد برانچ میں پیش آیا۔ ڈوبنے والا 11 سالہ عثمان چھٹی جماعت کا طالب علم تھا۔

پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے نجی اسکول کے دو سوئمنگ انسٹریکٹر ممتاز اکبر اور سیف اللہ کو حراست میں لے کر تحقیقات شروع کر دیں۔

ایس پی کیماڑی کے مطابق بچے کی ہلاکت پر قتل خطا کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کیا جا رہا ہے جبکہ جاں بحق بچے عثمان کے والد قانونی کارروائی سے گریز کر رہے تھے لیکن لواحقین کو ضابطے کی کارروائی کے لیے رضا مند کر لیا ۔

پولیس افسر کے مطابق اسکول انتظامیہ نے ابتدائی بیان دیا ہے کہ حادثے کے وقت انسٹرکٹر موجود نہیں تھا تاہم بچے کی ہلاکت پر مقدمہ درج ہونے پر باقائدہ تحقیقات شروع کی جائے گی۔

پولیس کے مطابق زحراست ٹرینرز کے مطابق عثمان سوئمنگ چیمپئن تھا۔ اس نے سوئمنگ پول میں چھلانگ لگائی اور پانی سے پانچ چھ سیکنڈ تک اوپر نہیں آیا جس کے بعد سوئمنگ پول کے اندر جا کر عثمان کو پانی سے اوپر لے کر آئے اور فوری طور پر اسپتال منتقل کیا۔

ڈوبنے والے بچے کے چچا احسن نے سول اسپتال کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عثمان سوئمنگ چیمپیئن تھا۔ ساڑھے تین بجے مجھے بھابھی کا فون آیا کہ عثمان کی اسکول میں طبعیت خراب ہو گئی ہے، ہم وہاں سے بچے کو لے کر اسپتال پہنچے تو وہ دم توڑ چکا تھا۔ ڈاکڑ نے بتایا کہ بچہ ڈوب کر جاں بحق ہوا ۔

یہ بھی پڑھیے: کراچی کے نجی اسکول میں 11 سالہ طالبعلم ڈوب کر جاں بحق


متعلقہ خبریں