کچرا کہانی: 67 ہزار ٹن کچرا کہاں گیا؟ 


کراچی میں وفاقی،صوبائی اور بلدیاتی حکومت کچرا اٹھانے کے دعوی کر رہی ہیں لیکن اعداد و شمار کوئی اور ہی کہانی سنا رہے ہیں. وفاقی وزیر علی زیدی کی جانب سے کچرے کوٹھکانے لگانے کےحوالےسے اعداد و شماراورسالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی رپورٹ میں تضاد سامنے آیاہے۔ 

کراچی میں صفائی مہم جاری تو ہے لیکن وفاقی وزیر علی زیدی اور سالڈ ویسٹ مینیجمنٹ بورڈکی جانب سے کچرا اٹھانے کے حوالےسے جاری اعداد و شمار نے سب کو چکرا دیا ہے۔

کلین کراچی مہم کے روح رواں علی زیدی کی جانب سےدعویٰ کیا گیا ہے کہ 5اگست کو شروع کی جانے والی مہم میں اب تک74 ہزار ٹن کچرا جام چاکرو کی لینڈ فل سائٹ تک پہنچایا گیاہے۔

علی زیدی  کی طرف سے کئے جانے والے دعوے کے بعد سالڈ ویسٹ مینیجمنٹ بورڈ نے اپنی رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق ایف ڈبلیو او نےگوند اور جام چاکرو لینڈ فل سائٹ پر اب تک صرف چھ ہزار پانچ سو ٹن کچرا پہنچایا ہے۔

یہاں سوال پیدا ہوتا ہے کہ 67 ہزار ٹن کچرا کہاں گیا؟

ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہاہے کہ یہ کلین کراچی نہیں کراچی چیٹ مہم ہے کل تک علی زیدی نے چار ہزار ٹن کچرا اٹھایا اور ہم روزانہ ساڑھے 14 ہزار ٹن کچرا اٹھا رہے ہیں۔

ترجمان حکومت سندھ کا کہنا تھا کہ نہر خیام یا دیگر جگہ سے کچرا اٹھا کر سڑکوں پر ڈالنے سے شہری مکھیوں کا عذاب جھیل رہے ہیں ، فوٹو سیشن کی خالق جماعت کے وزیر اعظم اور اورنج کوٹ پہننے والے صدر مملکت کہاں ہیں؟

یہ بھی پڑھیے: کراچی میں پیدا ہونے والا کچرا کہاں ٹھکانے لگایا جاتاہے؟


متعلقہ خبریں