دوبارہ افغانستان آئے تو یہ آمد پہلے سے مختلف ہو گی، امریکی صدر

کورونا: ٹرمپ نے نیویارک کو آفت زدہ قرار دے دیا

فوٹو: فائل


واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر افغانستان کی سرزمین سے امریکہ پر حملہ ہوا تو ہم پھر آئیں گے۔

امریکی صدر نے غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کے بعد بھی ہم افغانستان میں رہیں گے اور افغانستان میں یہ موجودگی ہمیشہ کے لیے ہو گی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم افغانستان سے مکمل فوجی انخلا نہیں کر رہے بلکہ 8 ہزار 6 سو کے قریب امریکی فوجی مستقل افغانستان میں رہیں گے اور اگر ہمیں پھر افغانستان آنا پڑا تو یہ گزشتہ آمد سے مختلف ہو گی۔

یہ بھی پڑھیں طالبان کے ساتھ امن معاہدے کے قریب ہیں، جنرل جوزف ڈنفورڈ

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد اس صورت میں ہی کم ہو گی جب طالبان کی جانب سے افغان سرزمین کو امریکہ کے خلاف استعمال نہ ہونے کی گارنٹی دی جائے گی۔

اس سے قبل امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں 18 سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے طالبان کے ساتھ امن معاہدے کے قریب ہیں تاہم افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کا کہنا قبل ازوقت ہو گا۔


متعلقہ خبریں