مفتاح اسماعیل کا 12 ستمبر تک مزید جسمانی ریمانڈ منظور


اسلام آباد: احتساب عدالت نے سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کے جسمانی ریمانڈ میں 12 ستمبر تک توسیع کر دی ہے۔

ذرائع کے مطابق ایل این جی کیس میں سابق وزیر خزانہ کو  احتساب عدالت کے ڈیوٹی جج راجہ جواد عباس کے روبرو پیش کیا گیا۔

اس دوران نیب نے عدالت سے مفتاح اسماعیل کے مزید 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ مزید کچھ ملزمان کو گرفتار کر کے ریمانڈ لینا ہے، تاکہ ان کے بیانات سے مفتاح اسماعیل کے بیان کا موازنہ کیا جا سکے۔

اس موقع پر مفتاح اسماعیل کے وکیل حیدر وحید نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی جواز نہیں کہ خیالی بات پر مزید جسمانی ریمانڈ دے دیا جائے، پچھلے گیارہ دن کے ریمانڈ میں مفتاح اسماعیل سے کوئی تفتیش نہیں کی گئی۔

جج راجہ جواد عباس نے استفسارکیا کہ نیب کے پاس جسمانی ریمانڈ کے لئے اس کے علاوہ کیا گراونڈ ہے، جو جواز آپ پیش کر رہے ہیں میں اس کو ریکارڈ کا حصہ بناؤں گا، میرے سامنے کھڑے ہو کر سوچ سمجھ کر بات کرنی ہے۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ مفتاح اسماعیل کا مزید ایک بار 14 روزہ جسمانی ریمانڈ چاہیے، اس کے بعد ریمانڈ نہیں مانگیں گے جس پر مفتاح اسماعیل لے وکیل نے کہا کہ پراسیکیوٹر نیب عدالت میں حلف دیں کہ اس کے بعد وہ جسمانی ریمانڈ نہیں مانگیں گے۔

فاضل جج نے استفسار کیا کہ اب تک کتنا ریمانڈ مکمل ہوچکا ہے جس پر وکیل حیدر نےعدالت کو بتایا کہ 22 دن کا ریمانڈ ہو چکا ہےجس میں کوئی تفتیش نہیں ہوئی۔


متعلقہ خبریں