” جنگ نہ کریں لیکن قوم کو حوصلہ تو دیں”


کراچی: پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان مسئلہ کشمیر پر بھارت سے جنگ بے شک نہ کریں لیکن قوم کو حوصلہ تو دیں۔

ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر ماضی کی نسبت آج زیادہ سنگین ہے اور پاکستان کو جارح سفارت کاری کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قوم کشمیریوں کے ساتھ جڑی ہوئی ہے لیکن حکومت تفریق کر رہی ہے اور اپوزیشن کا ساتھ لے کر نہیں چل رہی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت مسئلہ کشمیر پر اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلے لیکن لگتا ہے کہ کشمیر حکومت کی اولین ترجیح نہیں ہے۔

سعید غنی کا کہنا تھا وفاقی حکومت سے توقع تھی کہ وہ اس معاملے پر جارحانہ سفارت کاری کرتے لیکن بد قسمتی سے وفاقی حکومت بہت نیم دلی کے ساتھ رابطہ کر رہی ہے۔

پی پی پی رہنما نے کہا کہ کشمیری عوام پاکستانی حکومت سے جو توقع رکھتے ہیں وہ پوری نہیں ہوئی اور وزیر اعظم کی مایوسی ان کے پارلیمنٹ کے خطاب میں عیاں تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کے معاملے پر گزشتہ 70 سال میں ایسا نہیں ہوا جو ایک ماہ میں ہوا اور پاکستانی حکومت کا رویہ اس پر افسوسناک ہے۔

سعید غنی نے کہا کہ پاکستانی وزیراعظم نے کسی ملک کا دورہ کر کے کشمیریوں کا موقف پیش نہیں کیا، اتنی سنگین صورتحال میں بھی عمران خان مایوسی کی باتیں کر رہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم جنگ کرنے کا نہیں کہتے لیکن جب کشیدگی بڑھ رہی ہو تو حوصلے بلند رکھنے چاہیں اور وزیراعظم کو بے بسی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے۔

پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ سڑکوں پر ریلیاں نکال کر مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا عمران خان کو چاہیے مختلف ممالک کے دورے کرکے حمایت حاصل کریں۔


متعلقہ خبریں