بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرگیا ٹھاکر کا بابری مسجد کی جگہ رام مندر بنانے کا اعلان


ویب ڈیسک:  بھوپال سے بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کی رکن پارلیمنٹ  پرگیا سنگھ ٹھاکر نے کہا ہے کہ جس طرح کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی گئی ٹھیک اسی طرح ایودھیا میں منہدم بابری مسجد کی جگہ رام مندر بھی تعمیر کیا جائیگا۔

بی جی پی کی متنازعہ اور کٹر ہندو رہنما کا دہلی میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات جیت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جس طرح کشمیر سے آرٹیکل 370 ختم کیا گیا، اسی طرح ایودھیا میں رام مندر تعمیر کیا جائیگا۔ ان کا کہنا تھا کہ رام مندر کی تعمیر تک انہیں کچھ نہیں ہوگا۔

پرگیا ٹھاکر نے دعویٰ کیا کہ کشمیر سے آرٹیکل 370 کے خاتمے سے بھارت متحد ہوگیا ہے، اب رام مندر کی تعمیر سے مزید متحد ہوگا اور لوگ بہت جلد اس کی تعمیر دیکھیں گے۔

اس سے قبل اتر پردیش کے وزیر سنیل بھارالا نے کہا تھا کہ ایودھیا میں رام مندر وزیر اعلیٰ یوگی آدیتہ ناتھ کے دور میں ہی تعمیر ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر، بھارتی سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ

انہوں نے کہا تھا کہ  یوگی آدیتہ ناتھ ایک فیصلہ کن آدمی ہیں اور وہ اپنے ہاتھوں سے اس مندر کی  بنیاد رکھیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی سپریم کورٹ میں  رام مندر کی تعمیر کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر سماعت چل  رہی ہے اور بہت جلد اس حوالے سے ان کے حق میں فیصلہ آجائیگا۔  بھارالا نے دعویٰ کیا کہ اب مسلمان بھی بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کی حمایت کرتے ہیں۔

بھارتی سپریم کورٹ ایودھیا میں موجود  متنازعہ زمین کے بارے میں الہٰ آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف 14 درخواستوں کی سماعت کر رہا ہے۔

الہٰ آباد ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں 2.77 ایکڑ  پر مشتمل متنازعہ زمین کو تین حصوں یعنی سنی وقف بورڈ، نِرموہی اکھاڑہ  اور رام لالہ میں تقسیم کرنے کا حکم دیا تھا۔

ہندو انتہا پسندوں نے سولہویں صدی میں تعمیر کی گئی بابری مسجد 6 دسمبر 1992 کو مسمار کردی تھی۔

 


متعلقہ خبریں