طالبان کا افغانستان کے بڑے شہر قندوز پر حملہ

طالبان نے 8 اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا ہے

امریکہ نے طالبان کو دوبارہ حملے کی دھمکی دے دی

کابل: افغانستان کی حکومت نے کہا ہے کہ طالبان نے ایک مرتبہ پھر ملک کے بڑے شہر قندوز پر حملہ کر دیا ہے۔

خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق افغان صدر اشرف غنی کے ترجمان صدیق صدیقی نے بتایا ہے کہ افغان سیکیورٹی فورسز طالبان کے اس حملے کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک اسٹریٹجک سنگم ہے جس کے ذریعے شمالی افغانستان کے بیشتر حصے اور دارالحکومت  کابل تک آسانی سے رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ طالبان نے سویلین آبادی میں گھس کر حملے کی پوزیشن اختیار کی ہوئی ہے۔

افغان میڈیا کے مطابق طالبان نے 8 اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا ہے، حملے میں 3 سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور 11 زخمی ہوئے ہیں۔

یاد رہے کچھ روز قبل افغانستان میں شدت پسندوں نے افغان سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ کرکے کم از کم 14 سرکاری اہلکاروں کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کردیا تھا۔ سرکاری اہلکاروں کا تعلق افغان ملیشیا سے بتایا جاتا ہے۔

خبررساں ادارے نے ہرات حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ شدت پسندوں نے رباط سنگی میں سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کیا تھا۔ اس حملے کے بعد ہونے والی لڑائی میں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

افغان حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ سرکاری سیکیورٹی فورسز نے علاقے پہ اپنا کنٹرول برقرار رکھا ہوا ہے اور ہونے والی لڑائی کے بعد حملہ آور فرار ہو گئے ہیں۔


متعلقہ خبریں