ٹویٹر کے سی ای او کا اپنا اکاؤنٹ ہیک ہوگیا


سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ٹویٹر اِنک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) جیک ڈورسی کا ٹویٹر اکاؤنٹ ہیک ہو گیا ہے اور اس سے نسل پرستی پر مبنی، قابل اعتراض اور ہٹلر کی تعریف والے لاکھوں پیغامات بھیج دیے گئے۔

ٹویٹر کے مطابق جیک ڈورسی کے فراہم کردہ فون نمبر پہ بنا اکاونٹ ہیک کر کے اس سے 40 لاکھ صارفین کو قابل اعتراض، نسل پرستی پر مبنی، ہہودیوں اور سیاہ فام لوگوں کے خلاف ٹویٹس اور ری ٹویٹس بھیجے گئے۔

ایک ٹویٹ میں نازی جرمنی کے رہنما ایڈولف ہٹلر  کو معصوم کہا گیا اور اس کی جانب سے یہودیوں پر  ڈھائے گئے مظالم کو سراہا گیا۔ ایک اور ٹویٹ میں سیاہ فام لوگوں کے خلاف قابل اعتراض ٹویٹس بھیجے گئے۔

اسی طرح ایک اور ٹویٹ میں کہا گیا کہ ٹویٹر کے ہیڈ کوارٹرز میں بم رکھا گیا ہے جس سے دفتر میں کام کرنے والے ملازمین میں کھلبلی مچ گئی اور کچھ ملازمین دفتر چھوڑ کر بھاگ نکلے۔

یہ بھی پڑھیں: سائبر کرائمز کے حوالے سے وفاقی تحقیقاتی ادارے کے پاس 4 لاکھ 2 ہزار 477 شکایات

یہ تمام  پیغامات ٹویٹر کے موبائل ٹیکسٹ میسیجنگ سروس ’’کلاؤڈ ہوپر‘‘ کے ذریعے بھیجے گئے۔

جیک ڈورسی کے ہیک کئے گئے اکاؤنٹ پر ہیکرز کی سرگرمی کئی گھنٹوں تک جاری رہی، بعد ازاں ٹویٹر انتظامیہ نے اس کا نوٹس لیا اور سی ای او کا اکاؤنٹ محفوظ بنا لیا۔

ٹویٹر نے کہا ہے کہ سی ای او کا اکاؤنٹ اپنے فون نمبر کے بارے میں غفلت کے باعث ہیک ہوا۔

ایک اور اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سی ای او کا اکاؤنٹ ہیک ہونے کے بعد ٹویٹر کا نظام غیرمحفوظ ہونے کا کوئی اشارہ نہیں ملا۔

سیکیورٹی ریسرچر برائن کریب کا کہنا ہے کہ ڈورسی سم تبدیل کرنے کے حملے کا شکار ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اس حملے کے تحت موبائل نمبر فراہم کرنے والا ہیکرز کے دھوکہ میں آ جاتا ہے اور کسی دوسرے کے زیر کنٹرول سم کارڈ میں فون نمبر منتقل کر بیٹھتا ہے جس کے نتیجے میں اس کا اکاؤنٹ ہیک ہو جاتا ہے۔

اس سے قبل 2016 میں بھی ہیکرز نے ڈورسی کا اکاؤنٹ ہیک کیا تھا۔ اسی طرح ہیکرز نے گوگل کے سی ای او سندر پچائی اور فیس بک کے سی ای او مارک زکربرگ کے بھی ٹویٹر اکاؤنٹس ہیک کیے تھے۔

 


متعلقہ خبریں