وفاقی وزیر کی طرف سے شروع کی گئی ’کلین کراچی مہم‘ بدانتظامی کا شکار


کراچی:وفاقی وزیر علی زیدی کی ’کلین کراچی مہم‘ بدانتظامی کا شکارہوگئی ہے۔اس مہم کے دوران  گلستان جوہر میں موجود برساتی نالےکا کچرا میدان میں ڈال دیا گیا۔

وفاقی وزیر علی زیدی کراچی میں نالوں کی زور و شور سے صفائی کروارہے ہیں لیکن بدانتظامی کی وجہ سے مہم کا فائدہ ہونے کے بجائے الٹا نقصان ہورہا ہے۔

’کلین کراچی مہم‘ کے دوران گلستان جوہر میں برساتی نالے کا کچرا الاظہر گارڈن کے قریب خالی میدان میں پھینک دیا گیا۔شہریوں نے کچرا پھینکنے والے ٹریکٹر ٹرالی کے ڈرائیور کو پکڑلیا ۔

شہریوں کے پوچھے جانے پر  ٹریکٹر ڈرائیورنے بتایا کہ ’صاحب ‘کے حکم پر یہاں کچرا پھینک رہے ہیں۔ اسے نہیں معلوم کہ کچرا کنڈی کہاں ہے ۔

سندھ حکومت پہلے بھی وفاقی وزیر علی زیدی پر الزام لگاچکی ہے کہ نالوں سے نکالا گیا  کچرا مقررہ جگہوں یعنی ’لینڈ فل سائٹس‘ پر ڈالنے کے بجائے ’گاربیج ٹرانسفر سینٹر‘ میں ڈال دیا گیا جس سے صورتحال مزید پیچیدہ ہوگئی ہے۔

کراچی میں صفائی مہم جاری تو ہے لیکن وفاقی وزیر علی زیدی اور سالڈ ویسٹ مینیجمنٹ بورڈکی جانب سے کچرا اٹھانے کے حوالےسے جاری اعداد و شمار نے بھی سب کو چکرا دیا ہے۔

کلین کراچی مہم کے روح رواں علی زیدی کی جانب سےدعویٰ کیا گیا ہے کہ 5اگست کو شروع کی جانے والی مہم میں اب تک74 ہزار ٹن کچرا جام چاکرو کی لینڈ فل سائٹ تک پہنچایا گیاہے۔

علی زیدی  کی طرف سے کئے جانے والے دعوے کے بعد سالڈ ویسٹ مینیجمنٹ بورڈ نے اپنی رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق ایف ڈبلیو او نےگوند اور جام چاکرو لینڈ فل سائٹ پر اب تک صرف چھ ہزار پانچ سو ٹن کچرا پہنچایا ہے۔

یہاں سوال پیدا ہوتا ہے کہ 67 ہزار ٹن کچرا کہاں گیا؟

ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہاہے کہ یہ کلین کراچی نہیں کراچی چیٹ مہم ہے کل تک علی زیدی نے چار ہزار ٹن کچرا اٹھایا اور ہم روزانہ ساڑھے 14 ہزار ٹن کچرا اٹھا رہے ہیں۔

ترجمان حکومت سندھ کا کہنا تھا کہ نہر خیام یا دیگر جگہ سے کچرا اٹھا کر سڑکوں پر ڈالنے سے شہری مکھیوں کا عذاب جھیل رہے ہیں ، فوٹو سیشن کی خالق جماعت کے وزیر اعظم اور اورنج کوٹ پہننے والے صدر مملکت کہاں ہیں؟

یہ بھی پڑھیے: کراچی میں پیدا ہونے والا کچرا کہاں ٹھکانے لگایا جاتاہے؟


متعلقہ خبریں