توہین عدالت کیس، مطیع اللہ جان کے معافی نامے پر فیصلہ محفوظ


اسلام آباد: ٹی وی اینکر مطیع اللہ جان کے نئے معافی نامے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت صدیقی نے نجی ٹی وی چینل کے اینکر پرسن مطیع اللہ جان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ ٹی وی اینکر کی جانب سے نیا معافی نامہ عدالت میں جمع کروایا گیا۔

کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس شوکت صدیقی نے ریمارکس دیے کہ ٹاک شوز میں دوسروں کے گریبان میں جھانکنے والوں کو اپنی برادری کے گریبانوں میں بھی جھانکنا چاہیے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ کیوں نا اینکر پرسنز کے اثاثوں کی چھان بین کے لیے کمیشن بنا دیا جائے۔ قوم کو معلوم ہونا چاہئیے کہ کس اینکر نے کتنے قرضے لیے اور کتنے معاف کروائے؟

جسٹس شوکت صدیقی نے ریمارکس دیے کہ یہ بھی سامنے آنا چاہیے کہ کس صحافی کی بیگم کو منہ دکھائی میں بنگلہ ملا؟

عدالت نے ریمارکس دیے کہ صحافی کا قلم بکتا ہے تو قوم کی حرمت بکتی ہے۔ اینکر پرسنز کے خلاف میڈیا کمیشن بنایا جانا چاہیے۔

جسٹس شوکت عزیز نے کہا کہ جس اینکر کے پاس کل تک موٹر سائیکل نہیں ہوتا تھا۔ آج تین تین لینڈ کروزرز گاڑیاں ساتھ چلتی ہیں۔

توہین عدالت کیس میں گزشتہ سماعت کے موقع پر اینکرپرسن مطیع اللہ کا معافی نامہ مسترد کر دیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں