عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی سے رشتہ داروں کو ملاقات کی اجازت

عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی سے رشتہ داروں کو ملاقات کی اجازت مل گئی

فوٹو: فائل


سرینگر: مقبوضہ کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو کئی ہفتوں کی نظر بندی کے بعد رشتہ داروں سے ملنے کی اجازت مل گئی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی آرٹیکل 370 کی معطلی کے بعد سے نظر بند ہیں اور ان سے کسی کو بھی ملنے کی اجازت نہیں تھی تاہم اب بھارتی حکام نے انہیں رشتے داروں سے ملنے کی اجازت دے دی ہے۔

ذرائع کے مطابق عمر عبداللہ کی بہن اور ان کے بچوں نے ہری نیواس گیسٹ ہاؤس میں ملاقات کی جہاں وہ تقریباً ایک ماہ سے نظر بند ہیں۔ عمر عبداللہ اپنی نظر بندی کے دوران شیو نہیں کر سکے جس کی وجہ سے ان کی داڑھی بڑھ گئی ہے۔

عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو ٹیلی ویژن بھی فراہم نہیں کیا گیا ہے اور وہ اپنا زیادہ تر وقت پڑھائی میں صرف کرتے ہیں۔ دونوں سابق وزرائے اعلیٰ 5 اگست سے نظر بند ہیں۔

مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ بھی 5 اگست سے نظر بند ہیں تاہم انہوں نے نظر بندی کے فیصلے کے اگلے روز میڈیا سے بات کی تھی جس کے بعد ان کے گھر کے اطراف کی سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی اور پھر انہیں گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں ’عالمی برادری کو کشمیر کیلئےکچھ کرنا ہوگا،اس سے پہلے کہ دیر ہو جائے’

ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی سے ان کی والدہ اور بہن کو ملنے کی اجازت دی گئی۔ محبوبہ مفتی نظر بندی کے بعد سے اپنا زیادہ تر وقت عبادات میں صرف کرتی ہیں۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال تاحال کشیدہ ہے تاہم گزشتہ روز کچھ علاقوں میں پابندیوں میں نرمی کی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں