ہماری جدوجہد آرٹیکل 370 کی بحالی نہیں،کشمیر کی آزادی ہے، سراج الحق


کراچی: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ہماری جدوجہد آرٹیکل 370 کی بحالی نہیں بلکہ کشمیر کی آزادی ہے۔

کراچی کے علاقہ شاہراہ فیصل پر جماعت اسلامی کے کشمیر مارچ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کو پیغام جا رہا ہے کہ امت جاگ رہی ہے اور پاکستان بیدار ہے۔ ہمارا جذبہ مقبوضہ وادی کے لوگوں کو حوصلہ دے رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ وادی کی مساجد کی جگہ پر مندر تعمیر کرنا چاہتا ہے لیکن اب ہندوستان میں کئی پاکستان بنیں گے۔ ہماری جدوجہد آرٹیکل 370 کی بحالی کے لیے نہیں بلکہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے ہے۔ مقبوضہ وادی کے طلبا نے بھی پاکستان کے پرچم لہرا دیے ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان ثالثی کی پیشکش پر ایسے خوش ہو کر آئے جیسے کشمیر فتح کر لیا ہو لیکن ہمیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی قبول نہیں ہے اور ہمارا ایک ہی اعلان ہے کہ کشمیر بنے گا پاکستان۔

انہوں نے کہا کہ ہماری فوج دنیا کی بہترین فوج ہے اور ہمیں ان پر بھروسہ ہے۔ اب ہماری فوج کو بھی سرینگر میں ہونا چاہیے اور اگر یہ لڑائی ہم نے اب نہیں لڑی تو مظفر آباد اور اسلام آباد میں لڑائی لڑنا پڑے گی۔

امیر جماعت اسلامی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فی الفور شملہ معاہدہ ختم کیا جائے اور حکومت کی کارکردگی جو ہونا چاہیے تھی وہ نہیں ہے۔ ہمارے وزیر اعظم صرف فون کر رہے ہیں جبکہ مودی مختلف ممالک کے دورے کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب سوشل میڈیا کا جہاد نہیں چلے گا، کشمیر اب ہمارے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ بن چکا ہے اور ہمیں یہ جنگ جیتنی ہو گی کیونکہ ہم جو لڑائی لڑ رہے ہیں وہ کشمیری عوام کے ساتھ ساتھ بھارت کے مسلمانوں کے تحفظ کے لیے بھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں امریکہ: صدارتی امیدوار برنی سینڈرز بھی کشمیریوں کی حمایت میں بول پڑے

سراج الحق نے کہا کہ مودی کہتا ہے بھارت میں مساجد کو ختم کر دیا جائے گا وہ یہ نہ بھولے 14 اگست کو بھارت کے اندر پاکستان کے جھنڈے لہرائے گئے تھے۔ مودی کو اگر آر ایس ایس کے غنڈوں پر فخر ہے تو ہم بھی غزنوی کی اولاد ہیں۔ مودی تاریخ دیکھے سومنات کا مندر کس نے تباہ کیا تھا۔


متعلقہ خبریں