‘بھارت کے لئے فضائی حدود بند کرنے کا فیصلہ ہو چکا ہے ’


لاہور: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کشمیر کے معاملے پر سب سے پہلے  چین نے پاکستان کا ساتھ  دیا ہے، دونوں ممالک کا رشتہ ہمالیہ سے اونچا اور بحیرہ عرب سے گہرا ہے۔

لاہور میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سی پیک پاکستان اور چین کے مابین اہم ترین اور بڑا منصوبہ ہے جبکہ دونوں ممالک کی باہمی تجارت کا حجم 20 بلین ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے نظریے کے مطابق پاکستان میں اکنامک زون بنائے جائیں گے اور اس سلسلے میں ہم ایشیا کا سب سے بڑا بائیو ٹیکنالوجی پلانٹ جہلم میں لگانے جا رہے ہیں جس میں چینی کمپنیوں کی سرمایہ کاری چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم چین کی مدد سے الیکٹرانک موٹرسائیکلز بنانےکیلئے پر عزم ہیں، ملک میں صنعت لگے گی تو ملازمتیں پیدا ہوں گی۔

کشمیر کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 29 دن سے 80 لاکھ کشمیری گھروں میں بند ہیں، بین الاقوامی سطح پر کشمیر کے حوالے سے پاکستانی موقف کو تقویت ملی ہے، سفارتی سطح پر بھی کشمیر کے حوالے سے ہم سرگرم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر آزادی کے آخری مرحلے میں ہے اور جب تک ہمارے کشمیری بھائی آزاد نہیں ہو جاتے ہم  پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ بھارتی معیشت کا بیڑا غرق ہو چکا ہے، ان کی صنعتیں تباہ ہو رہی ہیں، نریندر مودی اقلیتوں پر حملہ کرکے اپنی ناکامیوں کو چھپانا چاہتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے لئے فضائی حدود بند کرنے کا فیصلہ ہو چکا ہے جس کا مناسب وقت پر اعلان کیا جائے گا۔

حزب اختلاف کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ 30 سال تک کشمیر کمیٹی کے چیئرمین رہنے والے مولانا فضل الرحمان نے ایک مرتبہ بھی مسئلہ کشمیر پر چھوٹا سا بھی جلسہ نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ پیسے بھی نہ دیے جائیں اور نواز شریف، زرداری کو چھوڑ دیا جائے، ایسا ہو نہیں سکتا، اس کا آسان سا حل ہے کہ قوم کا لوٹا ہوا پیسہ واپس کریں اور اپنے اپنے ابو لے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کی قیادت پریس کانفرنس میں کبھی بھی عوام کے مسائل کی بات نہیں کرتی، لوگوں کی ہمدردیاں ان کے ساتھ نہیں ہیں۔


متعلقہ خبریں