عبدالغنی مجید کو ایک اور کیس میں گرفتار کرنے کا فیصلہ


اسلام آباد: مبینہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے عبدالغنی مجید کو ایک اور کیس میں گرفتار کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ سولر پینل کے غیرقانونی ٹھیکوں کے کیس میں عبدالغنی مجید کے وارنٹ جاری کر دیئے گئے ہیں۔

عبدالغنی مجید اس وقت عدالتی ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں ہیں اور ان کا دوبارہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔ احتساب عدالت کی اجازت سے اڈیالہ میں وارنٹ کی تعمیل ہو گی۔

عبدالمجید غنی سابق صدر آصف زرداری کے قریبی ساتھی ہیں۔

رواں ماہ کے آغاز میں کیس میں نیب کو ایک اور بڑی کامیابی اس وقت ملی تھی جب غیر قانونی ٹھیکوں کے ریفرنس میں ٹھیکے لینے والی کمپنی کے مالک نے اعتراف جرم کرتے ہوئے رقم واپس کر دی۔

نیب  ذرائع کا کہنا تھا کہ ہریش  نامی ملزم نے دو کروڑ تین لاکھ 52 ہزار ادا کرکے پلی بارگین کر لیا ہے۔ ہریش  نامی کمپنی کے مالک غیر قانونی ٹھیکوں کے ریفرنس میں ملزم نامزد ہیں۔

اسی ریفرنس میں اومنی گروپ کے عبدالغنی مجید ، مناہل مجید اور سابق سیکرٹری سندھ اعجاز خان ملزم نامزد ہیں۔ ضمنی ریفرنس میں سابق صدر آصف زرداری کو بھی ملزم نامزد کئے جانے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ نیب نے ایک ماہ کے دوران بدعنوانی میں ملوث 25 ملزمان سے پلی بارگین کر کے تین ارب روپے نکلوائے ہیں۔


متعلقہ خبریں