شریف خاندان کی دو مزید کمپنیوں کیخلاف تحقیقات کا آغاز


لاہور: قومی احتساب بیورو(نیب )لاہور نے چوہدری شوگر ملز کے بعد شریف خاندان کی دو مزید کمپنیوں کیخلاف تحقیقات کا آغازبھی  کردیا ہے ۔

ذرائع کے مطابق  چوہدری شوگر ملز، حدیبیہ انجینئرنگ اور حدیبیہ پیپر ملز کا ایک ٹرائیکا تھا۔ نیب نے حدیبیہ پیپر ملز اور حدیبیہ انجینیئرنگ کیخلاف بھی تحقیقات شروع کی ہیں۔

ذرائع کےمطابق تینوں کمپنیوں میں نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز، حسن نواز، حسین نواز، حمزہ شہباز سمیت متعدد خاندانی افراد شئیرز ہولڈرز ہیں۔

تینوں کمپنیوں کے بنکس اکاؤنٹس میں مختلف اوقات میں منی لانڈرنگ کی رقم منتقل ہوتی رہی، تینوں کمپنیوں کے بنک اکاؤنٹس، فناشل رپورٹس اور آڈٹ رپورٹس حاصل کی جائیں گی۔

نیب ذرائع کا کہناہے کہ تحقیقات کا دائرہ کار وسییع کرتے ہوئے مزید، افراد کو بھی شامل تفتیش کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے چودھری شوگر ملز کیس میں مریم نواز اور یوسف عباس کے اثاثوں کو منجمد کرنے کا فیصلہ  بھی چند روز قبل کیا۔

ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز اور یوسف عباس کے اثاثوں کی منتقلی و فروخت کو روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لئے متعلقہ بینکوں کو جلد خطوط لکھے جائیں گے۔

یاد رہے اس کیس کے حوالے سے نیب کی تفتیشی رپورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز سے متعلق اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔

نیب رپورٹ کے مطابق مریم نواز کو دو ہزار آٹھ میں چوہدری شوگر ملز کے کروڑوں روپے کے شیئرز منتقل ہوئے۔

قومی احتساب بیورو کی تفتیشی رپورٹ کے مطابق چودھری شوگر ملز کیس میں گرفتار مریم نواز کو دو ہزار آٹھ میں سعید سیف بن جبر السعیدی کی جانب سے چورانوے لاکھ نو ہزار روپےکے شئیر منتقل ہوئے۔

شیخ ذکاءالدین نامی شہری نے بیس لاکھ اکیس ہزار، ہانی احمد جموں نے سابق وزیراعظم کی صاحبزادی کوستانوے ہزار کے شیئرز منتقل کئے، دو ہزار دس میں مریم صفدر کی جانب سے یوسف عباس کو ستر لاکھ اور نواز شریف کو پچاس لاکھ روے کے شیئرز ٹرانسفر کئے گئے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کے اکاؤنٹ میں دو ہزار تیرہ کے دوران بیرون ملک سے تیرہ کروڑ روپے  آئے، یہ رقم پانچ ٹرانزیکشنز کے ذریعے ایک ہی بنک میں منتقل ہوئی۔

یہ بھی پڑھیے: شریف خاندان کی مشکلات میں مزید اضافہ


متعلقہ خبریں