جی آئی ڈی سی کا قانون نیا نہیں، وفاقی وزیر

آئندہ الیکشن میں پی پی کی بدعنوانیاں سامنے لائیں گے، عمر ایوب خان

فوٹو: ہم نیوز


اسلام آباد: وفاقی وزیر پیٹرولیم اور توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ جی آئی ڈی سی کا قانون نیا نہیں ہے اور یہ تاثر غلط ہے کہ اس سے لوگوں کو فائدہ ہوا۔

وفاقی وزیر عمر ایوب نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جی آئی ڈی سی کوئی نیا قانون نہیں ہے بلکہ سابقہ حکومت نے اس میں تبدیلی کر دی تھی اور یہ تاثر دیا گیا کہ اس سے بہت سے لوگوں کو فائدہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ فرٹیلائزر سیکٹر پر آڈٹ ہو گا اور معاف کیے جانے کی خبریں بے بنیاد ہیں۔ ہم نے جو کام کیے وہ نیک نیتی اور شفاف طریقے سے کیے ہیں۔

اس موقع پر معاون خصوصی ندیم بابر نے کہا کہ یہاں وہ ٹیکس لگائے گئے جو غیر قانونی تھے اور سپریم کورٹ نے کہا کہ جب تک پارلیمان پاس نہ کرے یہ ٹیکس غیر قانونی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گیس کے 295 ارب روپے ترقیاتی کاموں کے بجائے خزانے میں ڈال دیے گئے ہیں۔

ندیم بابر نے کہا کہ فرٹیلائزر سیکٹرز کا قانون ہے کہ کھاد خریدنے سے پہلے آڈٹ ہو گا جبکہ کچھ لوگوں کا خیال ہے فریٹلائزر سیکٹر نے پیسے وصول کیے اور آگے نہیں دیے تاہم ابھی کھاد والوں کے پاس اسٹے آرڈرز ہیں۔ ہم ٹیکس کم کرنا چاہتے ہیں لیکن اسٹے آرڈرز کی وجہ سے کچھ نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 8 سال سے گیس انفرااسٹرکچر کی مد میں رقم لی جا رہی ہے لیکن اس میں کوئی پیسہ خرچ نہیں کیا گیا جبکہ جی آئی ڈی سی کی مد میں 273 ارب روپے صارفین سے وصول کیے گئے۔ اس کو ختم کرنے سے حکومت کو فائدہ ہو گا اور رقم براہ راست حکومت کو ملے گی۔


متعلقہ خبریں