کرپشن کی درجہ بندی میں 59درجے کمی کے بعد پاکستان 116ویں نمبر پر


تبدیلی آنے لگی ہے،کرپشن کی درجہ بندی میں انسٹھ درجے کمی کے بعدپاکستان ایک سو سولہویں نمبر پر آ گیا ہے۔ قومی احتساب بیورو(نیب) کے مطابق بدعنوانی کے خاتمے کیلئے کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔

نئی حکومت کا اثر یا نیب کی کارکردگی، پاکستان بدعنوانی کے تاثر کے حوالے سے ایک سو پچھہتر سے ایک سو سولہ نمبر پر پہنچ گیا ہے۔

نیب اعلامیے کے مطابق پاکستان واحد ملک ہےجس کا سی پی آئی نیچے آنے کا رجحان ہے۔ سارک ممالک نے قومی احتساب بیورو کی پرفارمنس کو سراہتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاویداقبال کو سارک اینٹی کرپشن فورم کا متفقہ چیئرمین منتخب کیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نیب نے نوجوانوں کو بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنے کیلئے ملک بھر میں کردار سازی کی ہے، پچپن ہزار سے زائد انجمنوں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ نیب کی کارکردگی ملک میں انسداد بدعنوانی کے کسی بھی ادارے سے شاندار ہے۔

نیب کی دو ہزار اٹھارہ سے دو ہزار انیس کے مقابلہ میں شکایات، انکوائریوں اور انوسٹی گیشن کی تعداد دوگنا ہے جو احتساب سب کے لئے بلاامتیاز پالیسی پر اعتماد کا اظہار ہے۔

یہ بھی پڑھیے: نیب لاہور نے 2سال میں 8 ارب 11 کروڑ روپے پلی بارگین کے ذریعے وصول کئے


متعلقہ خبریں