نواز شریف پارٹی صدارت کے لیے نااہل، تمام احکامات معطل

فوٹو: فائل


اسلام آباد:سپریم کورٹ نے انتخابی اصلاحات ایکٹ کے خلاف دائر درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو پارٹی صدارت کے لیے نااہل قرار دے دیا۔ ن لیگی سربراہ کے طور پر ان کے تمام احکامات بھی معطل کردیئے گئے ہیں۔

بدھ کو جاری کردہ فیصلے میں سپریم کورٹ نے نواز شریف کو پارٹی صدارت سے پانچ سال کے لیے نااہل قرار دیا۔

عدالت عظمیٰ نے پارٹی صدرکی حیثیت میں نواز شریف کے جاری کردہ تمام سینیٹ ٹکٹ بھی منسوخ کردیئے ہیں۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق آئین کی شق 62, 63 پر پورا نہ اترنے والا پارٹی صدارت نہیں رکھ سکتا ہے۔

انتخابی اصلاحات ایکٹ کے خلاف درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔

انتخابی اصلاحات کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ چیف جسٹس آف پاکستان نے پڑھ کر سنایا۔ انتخابی اصلاحات ایکٹ کا فیصلہ کمرہ نمبر ایک میں سنایا گیا۔

فیصلے کے مطابق 28 جولائی کے بعد نواز شریف کے تمام احکامات بھی معطل ہوگئے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ طاقت کا سرچشمہ اللہ تعالیٰ ہے، آرٹیکل 17 سیاسی جماعت بنانے کا حق دیتا ہے۔

مقدمے میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان، شیخ رشید، جمشید دستی سمیت 16 درخواست گزار تھے۔

فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر سپریم کورٹ کے باہر سخت سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے تھے۔

فیصلہ سنائے جانے سے قبل نواز شریف کے وکیل سلمان اکرم راجہ سپریم کورٹ سے چلے گئے تھے۔

وزیراعظم کے مشیر مصدق ملک کا کہنا ہے کہ گزشتہ آٹھ نو ماہ سے ہمارے لیے اچھی خبریں نہیں آرہی ہیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کی کاپی ملنے کے بعد ہی رائے ظٓاہر کریں گے۔


متعلقہ خبریں