افغانستان: ’گرین ولیج‘ کے نزدیک خودکش کار حملہ، 16 ہلاک 119 زخمی

فوٹو: فائل


کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہونے والے خودکش کار بم دھماکے میں 16 افراد ہلاک اور119 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ کار بم دھماکہ کابل کے رہائشی علاقے گرین ولیج کے نزدیک کیا گیا۔ اس علاقے میں زیادہ تر غیرملکی افراد کی رہائش گاہیں ہیں۔

گرین ولیج کو جنوری 2019 میں بھی خود کش ٹرک بم دھماکے سے نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور 90 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

طالبان کا افغانستان کے بڑے شہر قندوز پر حملہ

افغان ذرائع ابلاغ کے مطابق خود کش کار بم دھماکے کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ پورا دارالحکومت اس سے لرز اٹھا تھا۔

جس وقت کابل خود کش حملے سے لرزا عین اسی وقت امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کا ٹی وی انٹرویو نشر کیا جارہا تھا جس میں وہ عوام الناس کو اطلاع دے رہے تھے کہ دوحہ، قطر میں ہونے والے مذاکرات پر اتفاق رائے ہوگیا ہے اور معاہدہ طے پا گیا ہے۔

افغانستان کے مؤقر نشریاتی ادارے ’ طلوع نیوز‘ نے افغان وزارت داخلہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ اب تک 16 افراد کی ہلاکت ہوچکی ہے جب کہ زخمیوں کو طبی امداد دی جارہی ہے۔ زخمیوں میں سے متعدد کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔

افغان ذرائع ابلاغ نے مقامی ذرائع سے بتایا ہے کہ خود کش دھماکے کے بعد ایک اور دھماکہ ہوا تھا جو نزدیک ہی واقع پٹرول پمپ پر مسلح افراد کی فائرنگ کا نتیجہ تھا۔

افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی نے اس ضمن میں بتایا ہے کہ دوسرے حملے میں پانچ افراد شامل تھے جنہیں اسپیشل سیکورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کرکے ہلاک کردیا ہے۔

دوبارہ افغانستان آئے تو یہ آمد پہلے سے مختلف ہو گی، امریکی صدر

افغان ذرائع ابلاغ کے مطابق طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے خودکش کار بم حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ خود کش حملہ آور اور مسلح افراد ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں تھے۔

دوحہ، قطر میں ہونے والے مذاکرات کے دوران طالبان کی جانب سے یہ تیسرا بڑا حملہ ہے۔ اس سے قبل قندوز اور بغلان کے شہر پل خمری پر بھی حملے کیے گئے تھے جس میں بھاری جانی نقصان ہوا تھا۔


متعلقہ خبریں