حکومت کو گھر بھیجنے کا لائحہ عمل مرتب کر لیا، فضل الرحمان

آزادی مارچ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج

پشاور: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کو گھر بھیجنے کا لائحہ عمل مرتب کر لیا ہے۔

انہوں نے یہ بات جامعہ عثمانیہ پشاور میں وفاق المدارس کے صوبائی ناظم مولانا حسین احمد سے ان کے والد کی وفات پر تعزیت کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کی۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت ناجائز اور نااہل ہے اس لیے اسے رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ حکومت کو ہٹانے کا پلان تو مرتب کر لیا ہے مگر فی الحال اس کی تفصیلات نہیں بتاؤں گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ حکومت عوامی مینڈیٹ چوری کر کے بنی ہے اور اس کے خلاف اکتوبر میں پوری قوم کو اسلام آباد میں جمع کریں گے۔

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ نے کہا کہ ہمارا دھرنا اسٹیبلشمنٹ نہیں عوام کا دھرنا ہو گا جس میں اپوزیشن جماعتیں بھی شامل ہوں گی۔ انہوں نے دھرنے سے متعلق مزید بتایا کہ میری گرفتار ی سے بھی اسلام آباد مارچ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا بلکہ مارچ کی دوسری اور تیسری قیادت موجود ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم کسی حال میں بھی 25 جولائی کے جعلی انتخابات کے نتیجے میں مسلط کردہ نااہل حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے۔

مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کی معیشت تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہی ہے۔ موجودہ حکومت نے اڑھائی سو ارب روپے معاف کر دیے جو آج ملکی تاریخ میں معاف کیے گئے قرضوں میں سب سے زیادہ ہیں۔

پی ٹی آئی حکومت کے دور میں ہر شخص پریشان ہے جبکہ میڈیا پر بھی سخت قدغن ہے۔


متعلقہ خبریں