’پاکستان میں ہر سال 1 کروڑ 1 لاکھ میں سے38 لاکھ حمل غیر ارادی ہوتے ہیں‘


اسلام آباد:پاکستان میں مانع حمل ادویات اور آلات کے استعمال اور زچہ بچہ کی صحت کے مسائل سے متعلق پاپولیشن کونسل کی  رپورٹ جاری کردی گئی ہے جس میں بتایا گیاہے کہ  1 کروڑ 1 لاکھ میں سے ہر سال 38 لاکھ حمل غیر ارادی ہوتے ہیں۔ 

2017 کے اعداد و شمار کے مطابق ہر سال 1 کروڑ1 لاکھ خواتین حاملہ ہوتی ہیں۔ غیر ارادی حمل میں سے 20 فیصد منصوبہ بندی کے بغیر زچگیاں ہیں۔

رپورٹ کے مطابق غیر ارادی حمل کا 69 فیصد ارادی اسقاط حمل کی صورت میں اختتام پذیر ہوتے ہیں، قومی سطح پر 15 سے 49 سال کی 52 فیصد خواتین جدید مانع حمل طریقے اختیار کرنا چاہتی ہیں۔

غیر ارادی حمل جدید مانع حمل طریقوں کہ ضروریات پوری نا ہونے کے باعث ہوتے ہیں،2015 کے تخمینے کے مطابق 1 لاکھ بچوں کی پیدائش کے دوران 178 مائیں موت کا شکار ہوئیں۔ ماؤں کی اموات کی یہ شرح جنوبی ایشیاء کی اوسط شروع 176 کے برابرہے۔

اس تناسب سے سال 2017 میں حمل اور زچگی کے دوران 10 ہزار مائیں  کی اموات ہوئیں۔ پہلے 28 دنوں میں 1 ہزار میں سے 42 نوزائیدہ بچے اموات کا شکار ہو جاتے ہیں۔

جنوبی ایشیاء میں بچوں کی اموات کہ یہ شرح 28  ہے ۔ اس لئے دیکھا جائے تو  پاکستان کی شرح بہت زیادہ ہے۔ حاملہ خواتین کہ نصف تعداد  زچگی سے پہلے تک صرف 4 معائنے کراتی ہیں،

رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ تقریباً دو تہائی 69 فیصد زچگیاں کسی مرکز صحت میں ہوتی ہیں۔

رپورٹ کے اجراء کے موقع پر اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا نے کہا کہ وزارت صحت اور وزات بہبود آبادی لوگوں کی صحت کیلئے مل کے کام کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ پاکستان میں چالیس لاکھ خواتین نہ چاہتے ہوئے بھی حمل کے مراحل سے گزرتی ہیں۔ آبادی کا بڑھنا سماجی مسئلہ ہی نہیں معیشت کا بھی مسئلہ ہے۔ ایک ہی وقت میں حکومت لوگوں کی فلاح کی طرف گامزن ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ سابق چیف جسٹس نے بھی آبادی کا نوٹس لیا تھا اور نیشنل ایکشن پلان ترتیب دیا تھا۔ وزیراعظم، وزرائے اعلیٰ نے کہا پاپولیشن کے حوالے میٹنگ میں حصہ لیا۔ ا

انہوں نے کہا کہ بہبود آبادی کیلئےدس ارب  روپے رکھے جائینگے۔ آبادی پر کنٹرول کے لیے وزارت مذہبی  امور کےرہنماؤں سے بھی معاونت حاصل کریں گے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہاکہ صوبائی حکومتوں کو بھی آبادی کم کرنے کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کیلئے فنڈ دیا جائے گا۔ اداروں میں اصلاحات کے حوالے سے وزیراعظم نے خصوصی ہدایت کی ہے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ آبادی کے مسائل حل کرنے کے لیے ٹاسک فورس بنائی گئی ہے۔ فیملی پلاننگ کے حوالے سے عوام میں آگاہی دی جائیگی۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان کی آبادی میں ہر سال 2 اعشاریہ 4 فیصد اضافہ ہو رہا ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

 


متعلقہ خبریں