بھارتی فوج کا کارنامہ: گھاس کاٹنے والے لاپتہ پاکستانیوں کو دہشت گرد قرار دے دیا

ایل او سی: بھارتی فوج کی فائرنگ، خاتون سمیت چار شہری شہید

حویلی کہوٹہ آزادکشمیر: مسلمان اور پاکستان دشمنی میں ہوش و ہواس سے بیگانہ ہونے والی بھارت کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے طرز عمل پر چلتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارت کی درندہ صفت افواج نے دنیا کی توجہ اپنے ظلم و ستم سے ہٹانے کے لیے گھاس کاٹنے والے دو لاپتہ پاکستانیوں کو دہشت گرد قرار دے دیا۔

ہم نیوز کے مطابق لائن آف کنٹرول کے قریب واقع گاؤں بٹالن سے نعظیم کھوکھر اور خلیل نامی دو افراد گزشتہ چند روز قبل حیرت انگیز طور پر لاپتہ ہو گئے تھے۔ لاپتہ افراد کی تلاش میں نہ صرف اہل خانہ مصروف تھے بلکہ گمشدگی کی اطلاع ملنے پر علاقہ پولیس بھی انہیں ڈھونڈ رہی تھی۔

بھارت کی جانب سے حملہ ہوا تو پاکستان جواب دے گا، عمران خان

گمشدہ افراد کی تلاش کو یقینی بنانے کے لیے متاثرہ خاندانوں نے باقاعدہ پولیس کو درخواست دی تھی جس پرمتعلقہ تھانہ خورشید آباد میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

ہم نیوز کے مطابق نعظیم کھوکھر کے والد کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا 21 اگست سے لاپتہ ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ انہوں نے بیٹے کو اپنی زمینوں سے گھاس کاٹ کر لانے کے لیے بھیجا تھا جہاں سے وہ ابھی تک واپس نہیں آیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بیٹے کی تلاش میں ہلکان ہورہے ہیں اور ازحد پریشان ہیں۔

ایل او سی کے قریب واقع گاؤں سے لاپتہ ہونے والے دونوں افراد کو اب بھارت لشکر طیبہ کا دہشت گرد قرار دے کر سامنے لایا ہے۔

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی پہلے ہی دنیا کو آگاہ کرچکے ہیں کہ بھارت مقبوضہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے کوئی بھی حربہ اختیار کرسکتا ہے۔

’بھارت مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے لائن آف کنٹرول پر کچھ بھی کر سکتا ہے‘

بھارت کا یہ پرانا روایتی حربہ ہے کہ وہ آئے دن سمندری حدود سے بھی پاکستانی ماہی گیروں کو زبردستی پکڑ لیتا ہے اور اسی طرح ایل او سی کے قریب مقیم دیہاتیوں کی زندگیاں بھی اجیرن رکھتا ہے۔

بھارت کی جانب سے تسلسل کے ساتھ کی جانے والی سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی وجہ سے لائن آف کنٹرول کے نزدیک افراد مسلسل شہید و زخمی ہورہے ہیں۔


متعلقہ خبریں