ینگ ڈاکٹرز کا محرم کے بعد پنجاب میں احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان


لاہور: ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب نے محرم کے بعد صوبے بھر میں احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کردیاہے۔ 

پنجاب حکومت کی جانب سے ایم ٹی آئی آرڈیننس کو منظور کئے جانےکےخلاف  ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائی ڈی اے) کے رہنماؤں نے  پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کی ۔

اس موقع پر صدر وائی ڈی اے پنجاب قاسم اعوان ،جنرل سیکرٹری وائے ڈی اے پنجاب سلمان حسیب  کے علاوہ دیگر شامل تھے۔

وائی ڈی اے کے رہنماؤں نے کہا کہ  کل رات کی تاریکیوں میں ایم ٹی آئی کا ٓرڈیننس پاس کیا گیا ہے ہم اس کو مسترد کرتے ہیں۔ ہم پچھلے چار ماہ سے ایم ٹی آئی کے خلاف سراپا احتجاج تھے۔

انہوں نے کہا کہ اس ارڈیننس کی آڑ غریب لوگوں کیلئے فری علاج کی سہولیات اورپیرامیڈکل  اسٹاف کی ملازمتیں خطرے میں ہیں۔

ڈاکٹرز نے کہاکہ ہماری سفارشات اسٹینڈنگ کمیٹی کے پاس جانا تھیں مگر رات ورات آرڈیننس پاس کر دیا گیاہے۔ ہم محرم کے بعد پنجاب بھر میں احتجاجی تحریک چلانے جا رہے ہیں۔

ڈاکٹر رہنماؤں نے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد مریضوں کو سہولیات دینے کی بات کرتی ہیں کیا فری علاج ختم کرکے سہولیات دی جا رہی ہیں؟ڈاکٹرز پیرامیڈکل  اسٹاف کو مریضوں کو سہولیات مہیا نہ کرنے پر نکالا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  یہ بل فقط فرد واحد کی مرضی سے پاس کیا جارہا ہے۔ سہولیات دینا حکومت کاکام ہے، ہم پہلے ہی ڈیوڈیز میں اضافی وقت دے رہے ہیں۔ اس قانون کو کسی صورت بھی قابل عمل نہیں ہونے دیں گے۔

ڈاکٹرز رہنماؤں نے کہا کہ  یہ آرڈیننس آمرانہ قانون ہے ،جسے تین ماہ میں اسمبلی سے منظور کروانا پڑتا ہے۔ جمہوریت کی دعویدار حکومت نےسب سے زیادہ جمہوری قوانین کی دھجیاں  اڑائی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  ہم سب حکومتی، اپوزیشن اراکین سے عوامی حقوق کی حفاظت کی اپیل کرتے ہیں۔ یہ اسمبلیاں چنے بھوننےکے لیے نہیں رکھی جاتیں، اسمبلی میں اس بل پر رائے مانگی جانی چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ  آج سےعوامی اگاہی احتجاجی مہم چلائی  جائے گی۔ 7ستمبر کوآئندہ کا لائحہ عمل بتائیں گے۔

پیرا میڈیکل اسٹاف سے تعلق رکھنے والے رہنما نے کہا کہ ایک محکمہ ہیلتھ نے سارے محکمے تباہ کردیے ہیں۔ محرم الحرام میں اپنی خدمات انجام دیں گے۔ اس کے بعد لائحہ عمل تیار کرینگے۔ اس طرح کے آرڈیننس کے راستے ہر حال میں روکیں گے۔

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے کہا کہ حکومت کی کسی دھمکی سے نہیں ڈریں گے۔ ہم پر امید ہیں کہ یہ بل جب اسمبلی میں پیش کیا جائے گا توحکومت کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ تمام ادارے جو اپنے ملازمین کی جبری برطرفیاں کر رہے ہیں ،یہ انتہائی ظلم اور زیادتی ہے ۔  یہ گورنمنٹ کی ناکام معاشی پالیساں ہیں۔ جناح، سروسز،ایل جی ایچ سمیت اسپتالوں میں تنخواہیں ادا کرنے کے پیسے نہ ہونےکی وجہ سے یہ ایکٹ رات  ہی رات میں پاس کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ینگ ڈاکٹرز نے ایک بار پھر سڑکوں پر آنے کا اعلان کردیا


متعلقہ خبریں