نائجیریا بوکو حرام: اسکول حملے میں لاپتہ چند لڑکیاں بازیاب


داپچی: بوکو حرام کی جانب سے مبینہ اسکول حملے میں لاپتہ چند لڑکیوں کو بازیاب کروا لیا گیا ہے۔

شمالی نائجیریا کے علاقے داپچی میں واقع ایک بورڈنگ اسکول پر شدت پسند تنظیم بوکو حرام نے حملہ کیا تھا۔ حملے کے دوران تمام بچوں اور اساتذہ نے قریبی جھاڑیوں میں پناہ لی تھی۔

اسکول حملے کے بعد قریباً 100 کے قریب بچوں کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔ والدین نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو بتایا کہ انہوں نے لڑکیوں کو ٹرک میں جاتے ہوئے دیکھا۔

سرکاری حکام کے حالیہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسکول حملے میں لاپتہ چند بچیوں کو بازیاب کروا لیا گیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرزکے مطابق والدین اور سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ 76 لڑکیوں کو بازیاب کروا لیا گیا ہے تاہم کم از کم 13 بچیاں تاحال لاپتہ ہیں۔

چار سال قبل بوکو حرام نے چی بوک علاقے میں واقع ایک اسکول پر حملہ کر کے 270 لڑکیوں کو اغواء کر لیا تھا۔ داپچی کا علاقہ چی بوک سے قریباً 275 کلومیٹر (170 میل) دورشامل مغرب میں واقع ہے۔

نائجیرئین ریاست یوبے کے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد اسکول میں موجود 926 طالب علموں میں سے 815 واپس آگئے تھے۔ پولیس کے مطابق اب تک فوج نے لاپتہ ہونے والے مزید بچوں کو بازیاب کروایا ہے۔

انتہا پسند تنظیم بوکو حرام 2009 سے نائجیریا میں مسلح کارروائیاں کر رہی ہے۔ جس کے نتیجے میں 20 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

بوکوحرام نائجیریا میں کسی بھی قسم کی مغربی طرز کی سیاسی یا معاشرتی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے خلاف سرگرم ہے۔


متعلقہ خبریں