بھارت کی فضائی حدود بند کرنے کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا ، شاہ محمود

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کی فضائی حدود بند کرنے کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا ،یہ آپشن ضرور ہےاور ہم اس پر غور کررہے ہیں تاہم وقت اور حالات کے مطابق فیصلہ کریں گے۔ 

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آج شام کودفتر خارجہ میں  خصوصی کشمیر سیل کا افتتاح کررہے ہیں۔ اس خصوصی کشمیر سیل میں قومی سلامتی کے اداروں کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مطالبہ ہے کہ فوراً مقبوضہ کشمیر سے کرفیو ہٹایا جائے۔ ابھی کچھ دیر قبل بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ سے بات ہوئی  ہے۔ بنگلہ دیش نے بھی کرفیو کے نفاذ کو ناقابل قبول قرار دے کر اسکو فوری ہٹانے کامطالبہ کیاہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کل سعودی عرب اور یواے ای کے وزرائے  خارجہ پاکستان آرہے ہیں۔ کل ان کے سامنے کشمیریوں اور پاکستان کا نقطہ نظر رکھیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کونسل میں ہم گئے اور ہماری بات سنی گئی اور اچھی پیش رفت ہوئی۔ بھارت کے اندر سے نکتہ چینی ہورہی ہے۔

عالمی عدالت انصاف میں جانے سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف میں جانے کا قانونی جائزہ لے رہے ہیں۔ دیکھ رہے ہیں کہ عالمی عدالت انصاف جاسکتے ہیں یانہیں؟

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر قانون کو اس معاملے کو قانونی جائزہ لینے کا ٹاسک دیاگیاہے۔

اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بنگلہ دیشی ہم منصب  عبدالکلام عبدالمومن سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی طرف سے سامنے آنے والی رپورٹس ” انتہائی تشویشناک” ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ذرائع مواصلات پر مکمل پابندی عائد کر رکھی ہے تاکہ حقائق دنیا کی نظر سے پوشیدہ رکھے جائیں۔

یہ بھی پڑھیے: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف سے رابطہ

وزیر خارجہ نے کہا کہ نوجوانوں اور بچوں کو رات کی تاریکی میں گھروں سے اغواء کیا جا رہا ہے خواتین کی عصمت دری کی جا رہی ہے۔بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں عروج پر ہیں۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کے یہ یکطرفہ اور غیر آئینی اقدامات پورے خطے کے امن و امان کیلئے شدید خطرات پیدا کر سکتے ہیںنہتے کشمیریوں کو بھارتی استبداد سے نجات دلانے اور خطے میں امن و امان کی بحالی کے لیے اقوامِ عالم کو اپنا مؤثر کردار ادا کرنا ہو گا۔

بنگلہ دیشی وزیر خارجہ نے اس المناک صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معاملات کے پر امن حل کی ضرورت پر زور دیا۔


متعلقہ خبریں