’پی ٹی آئی پر سرمایہ کاری کرنے والوں کو فائدہ دیا جارہا ہے‘



اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما ناز بلوچ نے کہا ایسا لگتا ہے کہ حکومت ماضی میں پی ٹی آئی پر سرمایہ کاری کرنے والوں کو فائدہ پہنچا رہی ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام’ندیم ملک لائیو‘ میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت وہی کام کر رہی ہے جس پر ماضی میں تنقید کرتی تھی۔

روٹی، دوا اور غریبوں کے استعمال کی تمام چیزیں مہنگی کی گئی لیکن امیروں کو ریلیف دیا جا رہا ہے۔

پاک بھارت صورتحال پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومتی رہنماؤں کو سوچ سمجھ کر بیانات دینے چاہیں۔

حکومت کو چاہیے بیانات کی بجائے اپنی سفارتکاری مضبوط کرے، مسئلہ کشمیر صرف ٹیلی فون کرنے سے حل نہیں ہوگا۔

منی لانڈرنگ کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اس کے پیچھے زیادہ تر سیاسی انتقام کارفرما ہے کیوں کہ حکومت میں بھی بد عنوان لوگ موجود ہیں لیکن ان کا احتساب نہیں ہو رہا۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ولید اقبال نے کہا کہ ٹیکس معاف کرنے کی خبریں گردش کر رہی ہیں وہ معاملہ 2011 سے چل رہا تھا۔ اس قانون کے تحت جتنا پیسہ جمع ہونا تھا اس میں سے صرف 15 فیصد جمع ہوا۔

پی ٹی آئی رہنما نے کا کہنا تھا کہ جمع شدہ پیسوں سے متعلق مصدقہ اعدادوشمار نہیں لیکن ہم اس کا جواب عوام کو دیں گے۔

مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے ولید اقبال نے کہا کہ نیوکلیئر جنگ سے اللہ بچائے اس کے نقصانات دیرپا ہوتے ہیں لیکن اس مقصد یہ نہیں کہ پاکستان کوئی ہچکچاہٹ دکھائے گا۔

مسلم لیگ ن خرم دستگیر نے کہا کہ ٹیکسوں سے جمع کیا گیا پیسہ عوام کی امانت تھی، ایسی کیا ایمرجنسی تھی کہ حکومت نے کیس لڑنے کی بجائے پیسہ تاجروں کو بخش دیا، حکومت کو چاہیے تھا کہ یہ رقم فلاحی کاموں پر لگاتی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے امیرترین لوگوں کو 228 ارب روہے کا تحفہ دیا، عمران خان جن چیزوں پر تنقید کرتے تھے وہی خود کر رہے ہیں۔

خرم دستگیر نے کہا کہ حکومت معاملے کی تمام تر تفصیلات سینیٹ میں جمع کرائے تاکہ سچ سامنے آئے۔

مسئلہ کشمیر پر خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت جنگ کے معاملے پر ابہام کا شکار ہے اور وزیراعظم نے بھی غیر ذمہ دارانہ بیان دیا۔

حکومت نہی جانتی کہ کرنا کیا ہے اور اپوزیشن بھی ان کی جانب سے کسی روڈ میپ کا انتظار کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’کے الیکٹرک کے6 لاکھ سے زائد کمرشل صارف ٹیکس نیٹ میں شامل نہیں‘


متعلقہ خبریں