اسپتالوں میں ڈائلیسز مشینوں کی کمی، پنجاب اسمبلی میں تحریک التوا جمع

لندن: انسانی اعضا عطیہ کرنے کے قانون میں تبدیلی

لاہور: سرکاری اسپتالوں میں ڈائلیسزمشینیں کم ہونے کے خلاف تحریک انصاف کے رکن اسمبلی سبطین خان نے تحریک التوا پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی۔

تحریک التواء میں موقف اختیار کیا گیا کہ گردوں کی بیماری میں مبتلا مریضوں میں اضافے کے باعث حکومتی مشینری کم پڑ گئی ہے۔ اسپتالوں میں سوا کروڑ کی آبادی کے لیے صرف 206 ڈائلیسز مشینیں موجود ہیں۔

محمد سبطین خان نے اپنی قرارداد میں کہا ہے کہ اسپتالوں میں موجود 206 مشینوں میں سے 39 عرصہ دراز سے خراب ہیں۔ مشینری کی کمی کے سبب ایک مریض کی باری آنے میں مہینوں لگ جاتے ہیں۔

تحریک التواء کے متن میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کے ڈسٹرکٹ اور تحصیل اسپتالوں میں مشینیں ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملتی۔ ڈائلیسز کی سہولیات نہ ملنے سے مریضوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئی ہیں۔

تحریک التواء کے مطابق جناح اسپتال سمیت لاہور کے متعدد سرکاری اسپتالوں میں ڈائلیسز مشینیں مختلف ٹرسٹ چلا رہے ہیں۔ جس سے دیگر شہروں کے مریضوں کا لوڈ لاہورمنتقل ہورہا ہے۔ قریباً ہر ایک لاکھ مریضوں کے لیے صرف ایک مشین موجود ہے۔

تحریک انصاف کے رہنما نے موقف اختیار کیا مشینوں کی تعداد کم ہونے سے مریض پرائیویٹ اسپتالوں کا رخ کر رہے ہیں۔ جس سے غریب مریضوں کو شدید مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

قرارداد میں مریضوں اور ان کے لواحقین کی جانب سے حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ڈائلیسزمشینوں کی تعداد بڑھائی جائے اور خراب مشینری کو ٹھیک کروایاجائے۔


متعلقہ خبریں